Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

آم کی نئی اقسام تلاش کرنے کی ضرورت ہے:فخر امام

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں آم کی مختلف ممالک کو ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان اورسنٹر فار گلوبل سٹرٹیجک سٹڈیز اسلام آباد کے اشتراک سے انٹرنیشنل آن لائن سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
سیمینار میں 20ممالک سے زیادہ ایمبسڈرز اور ان کے نمائندوں نے شرکت کی جس میں چائنہ ، جرمنی ، ازبکستان ، ازر بایجان ،روس ، انڈو نیشیا ، بنگلہ دیش ، تاجکستان ، اومان ، ملایشیاء اور کینڈا سمیت دیگر ممالک شامل تھے ۔
ان کے علاوہ ملک بھر سے آم کے کاشتکاروں ، زرعی سائنسدانوں اور ایکسپورٹرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔

سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے فیڈرل منسٹر فار نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ سید فخر امام شاہ نے کہاکہ ہمیں نئی ایسی اقسام تلاش کرنے کی ضرورت ہے جن کی دنیا میں مانگ ہو ۔ ہمیں زیادہ سے زیادہ ڈرائی مینگو ، مینگو ٹافی ، مینگو لیدر بنانے چاہیں تاکہ کاشتکار کی فصل ضائع نہ ہو اور زیادہ سے زیادہ فائدہ کاشتکار کو پہنچ سکے ۔
صوبائی وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے یونیورسٹی کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے کہاکہ آم کی اچھی اور معیاری پیداوار حاصل کرنے کیلئے جدید طریقوں کی کاشتکاری کرنا ضروری ہو گیا ہے ۔انہوں نے مینگو گرورز کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کیلئے حکومتی سطح پر ہر ممکن کوشش کرنے کی یقین دہانی کرائی ۔
وائس چانسلر جامعہ پروفیسر ڈاکٹر آصف علی (تمغہ امتیاز )نےکہاکہ ماضی کی طرح اس سال بھی ہم اپنے ایکسپورٹرز کو زرعی جامعہ کی جانب سے جو تعاون درکار ہو گا وہ مہیا کرے گی اور لوکل مارکیٹ کیلئے زمینداروں کی فروٹ کی توڑائی سے لے کر پیکنگ تک مدد جاری رکھیں گیں ۔
آن لائن سیمینار میں ایگزیکٹو ڈرایکٹرسی جی ایس ایس خالدتیمور اکرم،ڈاکٹر عرفان احمد بیگ، ڈاکٹر شفقت سعید، میجر طار ق ، رانا آصف ٹیپو ، ڈاکٹر مبشر مہدی ، ڈاکٹر عابد سمیت دیگرممالک کے نمائندے ، زرعی سائنسدان ، کسان و کاشتکاراور فیکلٹی نے شرکت کی ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button