Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

انتظار ہے کہ افغانستان میں نئی حکومت کیسی بنتی ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل بابرافتخار کا کہنا ہے کہ انتظار کرنا ہوگا کہ افغانستان میں کیسی حکومت بنتی ہے، ہم افغانستان کی حکومت کیساتھ تعاون کرنے کاارادہ رکھتے ہیں۔
افغانستان کی صورتحال پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں افغان امن عمل پر کیا ہوا، اس کے بجائے موجودہ صورتحال سمیت فوجی پہلو پر بات کروں گا
شہدائے پاکستان ہمارا فخر ہیں، افغان صورتحال کے تناظر میں سکیورٹی اقدامات کئےہیں، پاکستان کی طرف سےبارڈرسیف اینڈ سیکیور ہیں۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال غیرمتوقع تھی ، طالبان کے خوف میں افغان فوجیوں نےبھی ہم سےمحفوظ راستہ مانگا ، صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام چیک پوائنٹس پر دستے تعینات کئے۔
پاکستان میں امن کےلئے مناسب اقدامات کئے گئے ہیں۔ 15اگست کی صورتحال کے بعد بارڈر کھولے گئے ، بارڈر اس لئے کھولے کہ افغانستان ایک لینڈ لاکڈ ملک ہے ، موجودہ صورتحال میں افغانستان سے 113فلائٹس پاکستان آچکی ہیں۔
تاہم پاک افغان بارڈر پر صورتحال معمول کے مطابق ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سرحد پرنقل وحرکت کوپہلےہی کنٹرول کرلیاتھا، لیکن موجودہ صورتحال افغانستان کے بعد سب سے زیادہ پاکستان متاثر ہوا، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے 86 ہزار جانوں کا نذرانہ دیا اور دہشتگردی کے باعث مشرقی سرحد پر 3بار کشیدگی کا سامنا رہا ۔
مشرقی سرحد پر 12312 سیزفائرکی خلاف ورزیاں ہوئیں۔ ہم نےپاک افغان بارڈرکیلئےبہترین اقدامات کیے، پاک افغان بارڈر پر 78کراسنگ پوائنٹس ہیں۔
ماضی میں افغان حکومت کیساتھ بارڈر مینجمنٹ پر بات کرتے رہےہیں، لیکن غیر مؤثر بارڈر مینجمنٹ کے باعث دہشت گردی کے واقعات ہوتے رہے۔
ملٹری قیادت کی جانب سے افغانستان کے 7اعلیٰ سطح دورے کئے گئے ، آرمی چیف نے 4بار دورہ کیا ، ہم نے انٹیلی جنس شیئرنگ کی پیشکش کی، افغانستان سیکیورٹی فورسز کو ٹریننگ سہولت کی پیشکش بھی کی گئی لیکن افغانستان نے اپنے ہزاروں فوجیوں کو بھارت سےٹریننگ دلانے پرترجیح دی،
بھارتی فوج کے افسران بھی تربیت کیلئے افغانستان آتے رہے۔ افغانستان کی مدداس لئے کرنا چاہتے تھے کیونکہ پاکستان کاامن براہ راست وابستہ ہے۔
یوم دفاع کے حوالے سے میجرجنرل بابرافتخار نے کہا اس بار ہمیشہ کی طرح یوم شہدا قوم کے ساتھ ملکرمنائیں گے، اس بار ’’وطن کی مٹی گواہ رہنا ‘‘یوم دفاع کا موضوع ہے ۔
ہر سال 6 ستمبر 1965کی مناسبت سے یوم دفاع اور شہدا منایاجاتاہے، اس موقع پر شہر،گاؤں، گلی ،محلوں میں جہاں شہداہیں ان کے گھروں کو جاکر سلام کرنا ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ داسو، لاہور، کوئٹہ واقعات این ڈی ایس اور’’را‘‘کےگٹھ جوڑکی وجہ سےہوئے، پاکستان نے بارہا افغانستان میں اسپائلرز کےکردار سے دنیا کو آگاہ کیا تاہم سرحد کے اس پار صورتحال ابھی واضح نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ این ڈی ایس پاکستان کیخلاف را کی مدد کرتی رہی ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کی افغانستان میں محفوظ پناہ گاہیں رہیں، طالبان نے کہاکسی کوپاکستان کیخلاف سرزمین استعمال نہیں ہونےدیں گے ، افغان فوج کہاں گئی فی الحال کوئی معلومات نہیں ،افغان بارڈر سے مہاجرین پاکستان نہیں آئے ، افغانستان سے دستاویز کے حامل افراد کو داخلے کی اجازت دی جارہی ہے، پاکستان کی سرحدی حدودافغانستان کیساتھ کافی لمبی ہے، بھارت کااثرخطےاورافغانستان سےختم ہوگا، کسی کو بغیر دستاویز پاکستان میں داخل نہیں ہوناچاہیے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button