Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

خوراک کی ضروریات کو پورا کرنےکےلئے سات سالہ پروگرام تشکیل دے دیا:جمشید اقبال

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے فوڈ سیکورٹی اینڈ ریسرچ جمشید اقبال چیمہ نے کہا ہے کہ بڑھتی آبادی کی خوراک کی ضروریات پوری کرنے کے لیے حکومت سات سالہ پروگرام تشکیل دیا ہے، اس سلسلہ میں بنیادی نوعیت کی فوڈ پراسیسنگ ہو گی۔ سرمایہ کار ٹریڈ ایبل فوڈ پراسس کریں ،حکومت نے تمام صوبوں میں ایک ایک قطرے کا منصوبہ بنایا ہے ہم سات سال میں فوڈ ایکسپورٹر بننے جا رہے ہیں اب ٹیکسٹائل سے زیادہ ہماری ایکسپورٹ فوڈ شعبہ میں ہو گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایوان تجارت و صنعت ملتان میں اراکین مجلس عاملہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، صدر ایوان خواجہ صلاح الدین نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا جبکہ سینیئر نائب صدر سید افتخار علی شاہ نے بھی خطاب کیا ، اور میاں فضل الہی شیخ،میاں راشد اقبال،چوہدری الطاف شاہد،ڈاکٹر شفیق پتافی،ابرار احمد،میاں ارشد اقبال شیخ،شیخ فہیم ستار،سجیل احمد،محمد زاہد،آصف مجید،محمد شفیق ،ڈاکٹر زاہد محمود ،ساجد محمود اور دیگرنے شرکت کی۔
جمشید اقبال چیمہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کپاس کی بحالی و ترقی کے لئے خصوصی اقدامات اٹھانے جا ری ہے۔ پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کی تشکیل نو کے لئے 1 ارب روپے رکھے جا رہے ہیں۔2017سے اب تک پی سی سی سی کے کاٹن سیس کی مد میں 3 ارب سے زائد واجبات کی ادائیگی کے لئے ایپٹما سے بات چیت کی جائے گی۔ کپاس کی تحقیق وترقی کے لئے ایپٹما کو آگے بڑھ کر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کپاس کے کاشکاروں کی رہننمائی وتربیت کے لئے ایکسٹینشن سروسز کی مد میں 7 ارب روپے رکھے ہیں۔ حکومت کپاس کی فی ایکڑ پیداوار بڑھانے اور منافع بخش بنانے کے لئیہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔ ہماری ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ضروریات 16 ملین گانٹھیں ہیں جس کو پورا کرنے کے لئے کپاس کے نئے ایریاز پر کام شروع کردیا گیا ہے۔ یہ کہنا غلط ہے کہ کپاس کی فصل ناکام ہوگئی بلکہ یہ کراپ feasible نہیں رہی ،ہم ایسی پالیسی بنا رہے ہیں کہ جس سے کاٹن کو منافع بخش بنایا جائے۔
صدر ایوان خواجہ صلاح الدین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملتان خطہ وفاقی محاصل میں لاہور کے بعد پنجاب کا سب سے بڑا محاصل فراہم کرنے والا ریجن ہے مگر اسے شہری علاقوں کی ترقی کے لیے وفاق اور صوبے سے نشبتا وسائل کم ملتے ہیں اس خطہ کے لیے خصوصی وسائل مہیاکئے جائیں اور زراعت جیسے شعبہ میں انفرااسٹر کچر ڈویلپمنٹ پر توجہ کی ضرورت ہے شعبہ زراعت پر توجہ دینے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں، کپاس کی پیداوار کو بڑھانا اولین ترجیحات میں شامل ہونا چاہیے شیپ کیسنگ کی ایکسپورٹ میں اضافہ کے لیے توجہ دی جائے غیر معیاری بیج کی فراہمی ختم کی جائے ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر توجہ دی جائے کراپ زوننگ کی جائے زرعی پیداوار میں لاگت کی کمی کے لیے بجلی گیس کی قیمتیں کم کی جائیں۔ تقریب میں مہمان اعزاز کو ایوان کا نشان بھی پیش کیا گیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button