Paid ad
Breaking Newsتازہ ترینجرائم کی دنیا

دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی دھمکیاں، دوملزم بری ہوگئے

لاہور ہائیکورٹ ملتان کے ڈویژن بینچ نے بھتہ نہ دینے کی صورت میں دھماکہ خیز مواد سے اڑانے کی دھمکیاں دینے کے مقدمے میں مجموعی طور پر 10،10 سال کی سزا پانے والے دو ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کرنے کا حکم دیا ہے۔

قبل ازیں عدالت عالیہ میں ملزمان ذولفقار اور اسماعیل عرف عمران نے کونسل پرنس ریحان افتخار شیخ کے ذریعے اپیل دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ ان کے خلاف پولیس تھانہ کوٹ ادو ضلع مظفرگڑھ نے 2 مارچ 2014 کو مقدمہ نمبر 134 درج کیا تھا جس میں مدعی ڈاکٹر عبدالغفور نے الزام عائد کیا کہ وہ چائلڈ سپیشلسٹ ہے اور کوٹ ادو میں فرائض انجام دیتا ہے 27 فروری 2014 کو ملزمان نے ایک خط بھیجا جس میں تحریر کیا کہ 20 لاکھ روپے بھتہ نہ دینے کی صورت میں بیوی بچوں کو دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا جائے گا اور ڈاکٹر اپنے بچوں کا پوسٹ مارٹم کرے گا اس موقع پر اس کا بھائی ڈاکٹر اعجاز گورمانی اور حضوربخش موجود تھے اس بارے پولیس کو اطلاع دی گئی جس میں یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ ملزمان کا تعلق تحریک طالبان پاکستان سے ہے جو رقم کا مطالبہ کر رہے ہیں پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا اور ان کے ساتھ دلشاد بی بی کو بھی ملزمہ ٹھہرایا گیا تھا۔

بعدازاں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ڈیرہ غازی خان نے بھتہ کیس میں 5،5 سال قید اور انسداد دہشت گردی ایکٹ میں بھی پانچ پانچ سال قید اور 25 ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کی سزا سنائی تھی عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں مزید چھ ماہ جیل میں بھگتنے کا حکم دیا گیا تھا۔ جبکہ ملزمہ دلشاد بی بی کو ٹرائل کورٹ نے بری کردیا تھا وہ بھی بے گناہ ہیں اس لیے بری کرنے کا حکم دیا جائے تاہم عدالت عالیہ نے وکلاء دلائل کے بعد ملزمان کو شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کردیا ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button