Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی میں امن وامان کو خراب کرنے کے منصوبے کا انکشاف

زکریا یونیورسٹی میں ٹیچر سٹوڈنٹس پولیٹکس منصوبے کا انکشاف ہوا ہے، جس کو موجود انتظامی افسروں نے ناکام بنادیا ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ماضی میں وائس چانسلر ز کو دباومیں لانے کےلئے طلبا کو استعمال کیا جاتارہا ہے طلبا سے ہنگامہ آرائی کراکے من مرضی کے فیصلے کرائے جاتے رہے، یہ پریکٹس گزشتہ ہفتے بھی کی گئی جس کو موجودہ انتطامی افسروں نے ناکام بنادیا۔
گزشتہ ہفتے ہونے والے واقعات میں ایک سابق انتظامی افسراورکچھ سیکورٹی گارڈز کے ملوث ہونے کے الزامات سامنے آئے ہیں جن کی سوشل میڈیا کی وال پر احتجاج کرنے والے طلبا کی تصاویر کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کی طالبات کی تصاویر بھی آویزاں ہیں۔
ان افراد نے مستقبل میں اپنے مقاصد کےلئے انتظامی افسروں کو ہٹانے کےلئے سوشل میڈیا پر مہم بھی شروع کرادی ہے، جس میں کردار کشی کی گئی ہے تاکے وائس چانسلر کو دباو میں لاکر پہلے مراحلے میں آر او ، سیکورٹی افسر کو ہٹاکر اپنے بندے فٹ کرائے جائیں اور پھر ہنگائی آرائی کی سیاست شروع کی جائے ۔
یونیورسٹی کی تاریخ کے تناظر میں جیسے جیسے وائس چانسلر کی مدت کم ہوتی جاتی ہے ایسے ہنگامے ہوتے رہے ہیں جس کی پریکٹس شروع کردی گئی ہے ،
اس بارے میں آراو ڈاکٹر طاہر محمود نے کہا ہے کہ ہمیں جو ذمے داری سونپی گئی ہے اس کو پورا کریں گے طلبا کو قانون کے دائرےمیں رہتے ہوئے ساری سہولیات فراہم کریں گے مگر ان کو کسی کا آلہ کار بن کر یونیورسٹی کا امن برباد نہیں کرنے دیں گے۔
وائس چانسلر تمام صورتحال سے واقف ہیں ان کو ہر معاملے میں اعتماد میں لیا جاتا ہے ، دوسری طرف یونیورسٹی کی ایمپلائز یونیز کے تمام گروپس نے سوشل میڈیا پر چلنے والی مہم کے خلاف قراددایں منظور کی ہیں، فرینڈ ملازمیں متحدہ محاذ کے صدر ملک صفدر حسین ، رانا مدثر، ملک آصف ، ملک عبداللہ وینس ، پروگریسو فرینڈ گروپ کے شاہد ریا ض موتھا ، اور قاسم سنجرانی پروگریسو لبرل گروپ غلام حر غوری، ندیم بوسن ، خرم عظیم نے سوشل میڈیا پر چلنےوالی مہم کی مذمت کی ہے اور کہاکہ ہم سیکورٹی آفیسر کے ساتھ کھڑے ہیں یونیورسٹی کی ساکھ پہنچانے والوں کے خلاف کارروائی کےلئے ہرفورم پر آواز اٹھائیں گے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button