Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

سکولوں میں قران پاک کی تعلیم کی مانیٹرنگ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کریں گے

سکولوں میں قران پاک کی ناظرہ تعلیم کی مانٹرنگ کےلئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی خدمات حاصل کرنے کافیصلہ کیا ہے۔
اس سلسلے میں تمام سی ای او ز کو مراسلہ جاری کردیاگیا ہے کہ وہ قران پاک کے ناظرہ تعلیم کی مانیٹرنگ کےلئے کمیٹی میں ڈسٹرکٹ اینڈ سول جج اور کے نمائندے کا نام شامل کریں اور ان کو سکولوں کے وزٹ کےلئے تمام سہولیات جس میں ٹرانسپورٹ شامل ہے فراہم کی جائے ۔
مانٹرکرنے والے ججز پر لازم ہوگا کہ وہ قران کی تدریس کو جائزہ لیں گے، اور رپورٹ سیکرٹری ایجوکیشن کو 29نومبر تک دیں گے ، جبکہ 15نومبرتک تمام سی ای او اس حوالے سے وزیٹنگ کمیٹی کا اعلان کریں گے ۔
دریں اثناسرکاری سکولوں میں قرآن مجید کے کورس کا پرچہ لینے کا فیصلہ کرلیا گیا، پرائمری جماعت کے طلبا کو 50 نمبروں پر مشتمل ناظرہ قرآن کا پرچہ دینا ہوگا۔،

پنجاب ایگزامینیشن کمیشن کی جانب سے جاری کی گئی پالیسی کے مطابق پہلی تا پانچویں جماعت تک کے طلبا کا ناظرہ قرآن کا امتحان ہوگا، پرائمری جماعت کے طلبا کو 50 نمبروں پر مشتمل ناظرہ قرآن کا پرچہ دینا ہوگا، پرائمری جماعت کے طلبا کا اسلامیات کا پرچہ الگ سے 100 نمبروں پر مشتمل ہوگا، جبکہ سکولوں میں زیر تعلیم غیر مسلم طلبا سے 100 نمبروں پر محیط اخلاقیات کا پرچہ لیا جائے گا۔
پنجاب کے تمام اضلاع کی ایجوکیشن اتھارٹیز کے سربراہان کو ناظرہ قرآن کے پرچے سے متعلق احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
ایگزامینیشن کمیشن کے مطابق پرائمری جماعت میں ناظرہ قرآن کا پرچہ آئندہ برس 2022ء کے امتحانات میں ہوگا، جس کیلئےسکولوں کو قرآن مجید کے جاری کردہ نصاب کے مطابق طلبا کی تیاری کرانا ہو گی۔

علاوہ ازیں پنجاب کریکولم اینڈ ٹیکسٹ بورڈ نے قرآن مجید کے نصاب کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔
پہلی جماعت میں تجویدی قاعدہ، قرآن کی آخری چار سورتیں پڑھائی جائیں گی۔
دوسری جماعت میں پہلا اور دوسرا پارہ، تیسری جماعت کے لئے تیسرے پارہ سےآٹھویں پارے تک نصاب مقرر کیا گیا ہے۔
چوتھی جماعت میں نویں پارے سے 18 ویں پارے تک جبکہ پانچویں کے لئے 19 ویں پارے سے 30 پارے تک نصاب مقرر کیا گیا ہے۔
پہلی تا پانچویں جماعت تک صرف ناظرہ قرآن پڑھایا جائے گا۔
چھٹی سے بارہویں جماعت تک قرآن کی سورتوں کو ترجمہ کے ساتھ پڑھانا ہوگا۔
ٹیکسٹ بک بورڈ نے 88 صفحات پر مشتمل قرآن نصاب کو رواں سال سے تعلیمی اداروں میں لاگو کرنے کے احکامات جاری کر رکھے ہیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button