Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

سیرت ﷺکانفرنس کا دوسرا روز: 50 سکالرز نے مقالے پیش کئے

ویمن یونیورسٹی میں جاری سیرت ﷺکانفرنس کے دوسرے 50سکالرز نے اپنے مقالے پیش کئے ۔
مقررین کا کہنا تھا کہ پائیدار ترقی بروئے کار لانے کے لئے مستحکم معیشت ضروری ہےصنفی تفریق کا خاتمہ ، اور آبادی کے بے ہنگم منصوبوں پر پابندی ضروری ہےپائیدار ترقی بروئے کار لانے کے لئے مستحکم معیشت اور مضبوط ریاستی ڈھانچہ کا ہونا لازمی شرط ہے۔
اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یثرب آکر میثاقِ مدینہ اور مواخات کا نظام قائم کرکے اسے "مدینہ” میں تبدیل کردیا۔
پنجاب یونیورسٹی لاہور کے سابق ڈائریکٹر ادارہ علوم اسلامیہ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی پنجاب یونیورسٹی کی جینڈر سٹڈیز سیرت چیئر کی ڈائریکٹر ڈاکٹر شاھدہ پروین نے اپنے خطاب میں صنفی تفریق کے رویوں کو سیرت النبی کی تعلیمات کے منافی قرار دیا اور اس کے خلاف علمی بیداری پر زور دیا۔
جی سی ویمن یونیورسٹی سیالکوٹ کے ادارہ علوم اسلامیہ وعربی کی سربراہ ڈاکٹر سیدہ سعدیہ نے اپنے مقالہ میں کہا کہ یثرب کو ٹاؤن پلاننگ کے اصولوں پر مدینہ کی شکل دی گئی، انہوں نے پاکستان کے شہروں کے بے ہنگم پھیلاؤ اور پر تعیش رہائشی منصوبوں کو پائیدار ترقی کے اصول کے منافی قرار دیا۔
کانفرنس کے پانچ سیشنز میں پروفیسر ڈاکٹر شائستہ تبسم، ڈاکٹر فریدہ یوسف، ڈاکٹر رضیہ شبانہ، موسی لاکھانی ایڈووکیٹ، ڈاکٹر صلاح الدین ثانی، ڈاکٹر الطاف حسین لنگڑیال، ڈاکٹر عبد القادر بزدار، ڈاکٹر ابوذر خلیل، ڈاکٹر عذرا فضل، ڈاکٹر عامر حیات، ڈاکٹر عاطف اسلم راؤ سمیت ملک کے مختلف شہروں سے تعلق رکھنے والے پچاس سے زائد سکالرز نے سیرت النبی ﷺ کے حوالے سے پائدار ترقی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کیا۔
ان کے مطابق تعلیم اور صحت کی سہولیات کا غیر طبقاتی ہونا ضروری ہے، امیر و غریب میں بڑھتا ہوا تفاوت پائیدار ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔اہل قیادت کا فقدان پائیدار ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔پاکستان کا عالمی گراف کرپشن میں قومی شرمندگی کا باعث ہے۔

رسول اللہ ﷺ نے بلا تفریق مرد وعورت کو برابر کے حقوق دئے، عورت کو مکمل معاشی حقوق دئیے، وہ ہر صحت بخش پیشہ اختیار کرنے کی مجاز ہے، خواتین نے عہد نبوی میں تمام شعبہ جات میں کردار ادا کیا، خواتین اور بچوں کو رسول اللہ نے جو حقوق دئیے ہیں ان کے حصول کے لیے جدو جہد کرنا ہوگی، اسلام نے پانی کو کل انسانیت کا مشترکہ اثاثہ قرار دیا ہے، درختوں کی حفاظت انسانی زندگی کے لئے ناگزیر ہے، سائنٹفک آلات کو ماحولیاتی تحفظ کی شرط کے ساتھ استعمال کرنا آج کی ضرورت ہے،ریاست کی صحت مند پالیسیوں کو اقتدار کی تبدیلی کے باوجود جاری رہنے کو یقینی بنایا جائے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button