Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

شہروں کو سجانے اورچراغاں کرنےوالوں کو خراج تحسین، ہالی ووڈاور بالی ووڈ سے آنےوالا کلچر خطرناک ہے : وزیر اعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے12ربیع الاول کے موقع پر شہروں کو سجانے اور چراغاں کرنے والوں کوخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے اسلام آباد میں عید میلاد النبی رحمۃاللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اللہ کا شکر ہے ہمیں توفیق ملی کہ 12ربیع الاول کو بھرپور طریقے سے منائیں۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ریاست مدینہ کا قیام فطری انقلاب تھا، لوگوں کی سوچ اور ذہن بدلے تھے، اللہ کاحکم ہے کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی سے سیکھیں، ان کی سنت پر چلنے کاحکم ہماری بھلائی کیلئے ہے۔

انہوں نے کہا کہ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات پر عمل کریں تو مسلمان اوپر جاتے ہیں، مدینہ کی ریاست ایک رول ماڈل ہے جو پوری دنیا میں پھیل گیا تھا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہمارے وطن عزیز میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے، اللہ نے پاکستان کو بےشمار نعمتوں سے نوازا ہے، اللہ کی نعمتوں کو حاصل کرنے کیلئے ہمیں اپنا راستہ ٹھیک کرنا ہے، ہمارا نصب العین یہی ہے کہ پاکستان ایک فلاحی ریاست بنے۔
عمران خان نے کہا کہ قومی رحمۃ اللعالمین اتھارٹی کیلئے بڑے اسکالرز کو جمع کررہے ہیں، ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معاشرے میں اچھے اور برے کی تمیز سکھائی۔انہوں نے کہا کہ ہر کوئی قانون کی بالادستی نہیں قائم کرسکتا، بنانا ریپبلک اسے کہتے ہیں جہاں قانون اور انصاف نہیں ہے، طاقتور ہمیشہ اپنے آپ کو اوپر رکھنے کیلئے سوچتا ہے، ریاست مدینہ جہاں دنیا کی تاریخ میں پہلی بار ایک انسانیت کا نظام آیا۔

وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ریاست لوگوں کی بنیادی ضرورت پوری کرتی ہے تو وہ ریاست سے جڑ جاتے ہیں، انصاف اور انسانیت کی وجہ سے قوم مضبوط ہوتی ہے، برصغیر کی تاریخ ہے فوجیں جب بھی اوپر سے آتی تھیں وہ جیت جاتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ جو طاقتور ہوتا ہے وہ قانون سے خود کو بالاتر سمجھتا ہے، افغانستان کو فتح کرنا آسان نہیں تھا کیونکہ انہوں نے انصاف کو اپنا رکھا تھا، ریاست مدینہ میں میرٹ کا سسٹم تھا جو بھی باصلاحیت تھا وہ اوپر جاتا تھا۔
عمران خان نے کہا کہ صادق اور امین ہونا لیڈر بننے کے لئے بہت ضروری ہے، بزدل انسان کبھی لیڈر نہیں بن سکتا، انسان مرنے، ذلت اور رزق جانے کے ڈر سے خوف کھاتا ہے، اللہ نے قرآن میں کہا کہ یہ تینوں چیزیں میرے ہاتھ میں ہیں، مسلمان جب دنیا میں پھیلے تو سب سے اہم چیز لیڈر شپ تھی، غلاموں کے ساتھ مغرب اور ہمارے رویے میں فرق دیکھ کر شرم آتی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ برطانیہ میں خاندانی نظام تباہ ہو گیا، اسلام کے اندر پردے کا مؤثر نظام شادی کے تحفظ کے لیے ہے۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں سیکس کرائم بڑھ رہا ہے جو بہت بڑا خطرہ ہے، میں جب برطانیہ گیا تو دیکھا کہ ہر 14 شادیوں میں ایک طلاق ہوتی تھی، اس کا سب سے زیادہ اثر معاشرے اور خاندانی نظام پر پڑا۔
عمران خان نے کہا پردے کا اسلام کے اندر بہت بڑا تاثر ہے، پردے کا نظام شادی کے تحفظ کے لیے ہے، ہمیں اپنے بچوں، نوجوانوں اور خاندانوں کو بچانا ہے۔
انھوں نے کہا ہالی ووڈ سے بالی ووڈ جانے والا کلچر ہمارے یہاں آتا ہے، جو بہت خطرناک ہے، بچوں کو موبائل فون کے ذریعے ہر چیز تک رسائی ہے، ہم اسے روک نہیں سکتے لیکن اس کلچر سے آگاہی تو دے سکتے ہیں، اس کے لیے ہم ایک اتھارٹی بنا رہے ہیں تاکہ اسکالرز لوگوں کی اصلاح کر سکیں۔
وزیر اعظم نے کہا کارٹون بچے کو بہت مختلف کلچر بتا رہا ہوتا ہے جہاں بڑوں کی عزت نہیں ہوتی، بچوں کو کلچر سے روشناس کرانے کے لیے ہم اس طرز پر کارٹونز بنائیں گے، ہمیں ایسے پروگرامز کرنے ہوں گے جو ہمارا کلچر سامنے لے کر آئیں۔
ان کا کہنا تھا یونیورسٹیز میں اسلامی تاریخ پر ریسرچ اور بحث کرانے کی ضرورت ہے، دین میں کسی قسم کی کوئی زبردستی نہیں ہے مگر ہم نوجوانوں کو راستہ دکھا سکتے ہیں، ہم کم سے کم اپنے بچوں کو صحیح اور غلط راستہ تو بتا سکتے ہیں۔معاشرے کے حوالے سے وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ جب تک طاقت ور قانون کے نیچے نہیں آتا معاشرہ ٹھیک نہیں ہو سکتا، ہمیں طاقت ور کو قانون کے نیچے لے کر آنا ہے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button