Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ویمن یونیورسٹی ملتان میں امن کے فروغ میں خواتین کے کردار بارے سیمینار

ویمن یونیورسٹی ملتان میں امن کے فروغ میں خواتین کے کردار بارے سیمینار منعقد ہوا ۔ جس کی صدارت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کی، جبکہ مہمان خصوصی رکن صوبائی اسمبلی سبین گل تھیں ۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ یہ انسانی تاریخ کا المیہ ہے کہ صنفِ نازک کوہر دور میں کم تر درجہ دیا گیا۔ اگرمطالعہ کریں تو اسلام سے قبل خواتین کا کوئی کلیدی کردار سماج کی بناوٹ میں نظر نہیں آتا۔ لیکن اسلام نے حوا کی بیٹی کو عزت و احترام سے نوازا۔ عہدِ نبوی اور خلافتِ راشدہ میں ہر شعبۂ زندگی میں خواتینِ اسلام کے نمایاں اور واضح نقوش نظر آتے ہیں۔ معاشرے کی تشکیل و تعمیر میں عورت ایک خاص مقام رکھتی ہے۔ اس کے بغیر معاشرے کا کسی بھی شعبے میں ترقی کرنا ناممکن ہے ۔
آج ہمارے معاشرے کو کئی چیلینجز کا سامنا ہے، خاص طور پر دہشت گردی اور شدت پسندی نے ہماری سوسائٹی کو بہت نقصان پہنچایا ہے ، آج دہشت گردی کا بنیادی محرک یہی ہے کہ ہم ہر شخص کو اپنی مرضی کے مطابق چلانے کے آرزومند ہیں۔اگر عورت اپنی اولاد کی تربیت ایسے کرے کہ اسے یہ باور کرادے کہ جینے کا حق ہر انسان کو اللہ تعالیٰ نے دیا ہے۔تو پھر یہ اختیار کیوں چھینا جاتا ہے اور لوگ یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ نبی کریمﷺ نے مسلمان ہی کے لیے فرمایا کہ مسلمان کے ہاتھ اور زبان سے دوسروں کی عزت و آبرو محفوظ رہے۔
انہوں نے کہا کہ ایسے امن و سلامتی کے مضامین کو نصاب کا حصہ بنائیں گے۔
صوبائی رکن اسمبلی سبین گل اور فرح شریف کھوسہ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دیکھا جائے تو شدت پسندی اور دہشت گردی زیادہ تر مذہبی بنیادوں پر نظر آتی ہے جس کی روک تھام کے لیےضروری ہے کہ انسانی ذہن کی ابتدا ہی سے ایسی پرورش کی جائے کہ وہ آگے کی زندگی میں مثبت انداز اپنائے اور معاشرے کے لیے کسی قسم کے نقصان کا باعث نہ بنے۔ بچپن ہی سے ماں بچوں کو چھوٹی سے چھوٹی برائی اور غلطی کا احساس دلائے اور انھیں برائی سے منع کرے اور اچھائی پر حوصلہ افزائی کرے تاکہ وہ اچھے برے کا فرق بخوبی سمجھ سکیں اور وہ کسی بڑی غلطی یا برائی کی جانب راغب ہی نہ ہو سکیں۔
ڈپٹی کمشنر قمر الزمان قیصرانی نے کہا کہ خواتین کیسی بھی معاشرے کی تعمیر وترقی کا بنیادی ستون ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں اصلاح کی ابتدا خود سے کرنی چاہیے، تب ہی ہم ایک مضبوط معاشرے کی تشکیل کر سکتے ہیں۔
ڈاکٹر مریم ذین نے کہا پاکستان کی خاتونِ اوّل محترم فاطمہ جناح ہمارے لیے رول ماڈل ہیں جنہوں نے پاکستان کے قیام میں شانہ بشانہ جدوجہد کی ، ڈاکٹر کلثوم پراچہ نے کہا کہ عدم برداشت معاشرتی برائیوں کی جڑ ہے ۔
ڈاکٹر میمونہ خان نے کہا کہ ماں بچوں کے روابط ، دوستوں اور سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر بھی خصوصی توجہ دےتاکہ ان کو اپنے بچوں کے حوالے سے یہ معلوم ہو کہ وہ کس قسم کی صحبت میں اپنا وقت گزار رہے ہیں، اور صحبت کے لحاظ سے بچوں پر خاص توجہ دی جائے۔اس طرح بچوں کی مضبوط ذہنی و فکری نشوونماہو سکے گی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button