Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ملازمین کواحتجاج کے باوجود تنخواہیں نہ مل سکی

چوہدری پرویز الہی انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں پی ایم اے کے احتجاج کے باوجود ملازمین کو تنخواہیں نہ مل سکیں ، جس کے نتیجے میں ہسپتال سے منسلک ملازمین نہ صرف شدید مالی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں، بلکہ نوبت سڑکوں پر احتجاج کرنے پر پہنچ گئی ہے۔
حکومت کے رویہ کے خلاف کارڈیاجی ہسپتال ملتان کے سینکڑوں ملازمین نے احتجاجی ریلی نکالی۔
جس خطاب کرتے ہوئے مقررین نے حکومت اور مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ ہمیں عید الاضحیٰ سے پہلے تنخواہیں ملی تھیں، اس کے بعد چیف ایگزیکٹو کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کو نشتر ہسپتال کا وائس چانسلر مقرر کر دیا گیا، لیکن ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی عدم موجودگی اور ڈی ڈی پاورز کسی کے پاس نہ ہونے کے باعث ملازمین کے گھروں میں بھوک نے ڈیرہ ڈال رکھا ہے۔
واضح ہو کہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر کاعہدہ ایک ماہ سے خالی ہے، اور سابق ای ڈی وائس چانسلر نشتر ہسپتال کے عہدے پر فائز ہونے کے بعد یہ عہدہ بھی اپنے پاس رکھنا چاہتے ہیں، اور ابھی تک اس عہدے کا چارج بھی انہوں نے نہیں چھوڑا جس کے باعث انتظامی و مالی معاملات ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔
اس حوالے سے کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ کے تمام ڈاکٹرز، نرسسز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے احتجاجی مظاہرے میں مطالبہ کیا کہ ملازمین کو ان کی تنخواہیں فی الفور دی جائیں، ورنہ ہمارا اگلا لحہ عمل ہڑتال ہوگا جس کی تمام ذمہ داری حکومت پنجاب پر عائد ہوگی۔
احتجاجی مظاہرے سے مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جس دن سے ہسپتال قائم ہوا ہے، یہاں کے عملے نے کبھی ہڑتال نہیں کی۔حتی کہ کورونا کے دنوں میں جب پورے ملک کے ہسپتال کے آپریشن تھیٹر اور آوٹ ڈور وارڈ بند تھے۔تب بھی کارڈیالوجی انسٹی ٹیوٹ ملتان میں معمول کے مطابق کام ہوتا رہا ہے۔لیکن اس ہسپتال کے سابقہ ایگزیکٹو ڈائریکٹر دانستہ چارج کسی سینئر پروفیسر کو دینے کی بجائے بحران میں اضافہ کر رہے ہیں۔اگر چوبیس گھنٹوں کے اندر پورے ہسپتال کے عملے کو تنخواہیں نہ ملی تو دمادم مست قلندر ہوگا۔
احتجاجی ملازمین نے وزیراعلی پنجاب سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ سب سے سینئر ڈاکٹر کی اس عہدے پر تعیناتی کی جائے تاکہ ادارے کے معاملات احسن طریقے سے چل سکیں۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button