Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

کسانوں کی خوشحالی اولین ترجیح، سیڈ سیکٹر میں مزید بہتری لائیں گے: فخر امام

حکومت کپاس کی فصل کو منافع بخش بنانے اور کپاس کے کاشتکاروں کے لئے زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کرنے کے لئے پوری تندہی سے کام کر رہی ہے ،ہماریے نزدیک کسانوں کی خوشحالی اولین ترجیح ہے اور ہم سیڈ سیکٹر میں مزید بہتری لانے کے لئے کام کر رہے ہیں ۔
یہ بات وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی سید فخر امام نے آج سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں منعقد ہونے والے عالم یوم کپاس پروگرام کے شرکاءسے ٓن لائن خطاب کرتے ہوئے کہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کپاس کی پیداواری لاگت کم کرنے اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کے لئے ایک جامع منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہیں۔
صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے تقریب کے شرکاءسے اپنے آن لائن خطاب میں کہا کہ کپاس ہماری معیشت کی شہ رگ ہے اور ہم کپاس کی پیداواری لاگت میں کمی لانے اور جنیاتی سیڈ ٹیکنالوجی کی طرف کام کرنے جا رہے ہیں۔
کپاس کے عالمی یوم پر سیکریٹری زراعت جنوبی پنجاب ثاقب علی عطیل کا کہنا تھا ملکی معیشت کے استحکام اور کپاس کے فروغ کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امسال آئی پی ایم پروگرام کی وجہ سے پنجاب میں کپاس کی فصل کافی بہتر رہی جس سے نہ صرف کپاس کے کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی آئی بلکہ ان کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا اور آئندہ بھی ہم کپاس کے کاشتکاروں کو زرعی زہروں کے کم سے کم استعمال پر لانے کے لئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔
وائس پریذیڈنٹ پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی ڈاکٹر محمد علی تالپور نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت کپا س کی تحقیق وترقی کے لئے ریسرچ اداروں میں فنڈز کی دستیابی کو یقینی بنائے گی اور حکومت کی طرف سے اعلان کردہ پی سی سی سی کے مالی مسائل کو دور کرنے کے لئے اینڈونمنٹ فنڈزبہت جلد فراہم کر دئے جائیں گے ۔
کاٹن کمشنر ڈاکٹر خالد عبد اللہ کا کہنا تھا کہ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کپاس کی بحالی وترقی کے لئے مختلف پروجیکٹس پر کام کر رہی ہے اور ہم سی پیک منصوبے میں بھی کپاس کی بہتری کے لئے کام کر رہے ہیں۔
ڈائریکٹر سی سی آئی ملتان ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ سی سی آر آئی سی سی آر آئی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی ضروریات کے پیش نظر بہترین اقسام تیار کر رہا ہے اور مستقبل کے چیلنجز سے نپٹنے کے لئے حکومت ریسرچ اداروں کی مالی مشکلات دور کرے تاکہ ہمارے زرعی سائنسدان کپاس کے کاشتکاروں کو جدید ٹیکنالوجی سے مزین موسمیاتی تبدیلیوں اور کپاس کے کیڑے مکوڑوں کے خلاف بہترین اقسام مہیا کر سکیں۔
اس کے علاوہ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم موجودہ صورتحال میں بھی اچھی مینجمنٹ کے ذریعے بہترین پیداوار کے سکتے ۔ہیں اورمتعلقہ اداروں کو چاہئیے کہ وہ کپاس کی منافع بخش پیداوار کے لئے پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لئے عملی اقدامات کرے تا کہ کاشتکاروں کی مشکلات دور ہو سکیں۔ پی سی جی اے کے چیئرمین سہیل ہرل کا کہنا تھا کہ کپاس کی فصل بڑھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی حاصل کی جائے معیاری بیج اور معیاری ادویات حاصل کی جائیں اور کپاس کے کاشتکاروں کو ضروری مراعات دی جائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس وقت کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لئے نئے ایریاز تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان کسان اتحاد کے صدر خالد محمود کھوکھر نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکومت کو چاہئیے کہ وہ کپاس کے ریسرچ کے اداروں کے منجمد فنڈز بحال کرے مالی مشکلات میں گھرے ریسرچ کے اداروں کے فنڈز بحال کئے جائیں اور تحقیق پر پیسہ خرچ کیا جائے تا کہ ریسرچ کے ادارے کپاس کی جدید ٹیکنالوجی سے مزین کپاس کے اعلی اور معیاری بیج کاشتکاروں کو فراہم کریں اور کپاس کی فصل منافع بخش ہو سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت ڈیوٹی فری کپاس کی امپورٹ پر پابندی لگائے اور اپنے کاشتکاروں کو نقصان سے بچائے اور کپاس کی پیداواری لاگت کم کرے تا کہ کسان کپاس کو چھوڑ کر دوسری فصلوں کا رخ نہ کر سکیں۔
کپاس کے عالمی دن کے موقع پر سیڈ ایسو سی ایشن کے چیئر مین رانا سلمان، کسان اتحاد کے صدر چوہدری محمد انور، ایف پی سی سی آئی کے کنوینر سہیل طلعت، انجمن کاشتکاروں کے رانا افتخار، حاجی محمد ارشد کے علاوہ پرائیویٹ سیکٹر کے کثیر نمائندگان نے تقریب کے شرکاءسے خطاب کیا۔
سی سی آر آئی میں منعقدہ عالم یوم کپاس کے موقع پر خواتین و مرد کاشتکاروں کی کثیر تعداد کے علاوہ فیشن انڈسٹری،جنرز، ٹیکسٹائل اندسٹریز، سیڈ، فرٹیلائزر، پیسٹی سائیدز، زرعی جامعات۔ اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی کثیر تعداد شرکت کی اور صبح کے وقت کاٹن واک کا اہتمام بھی کیا گیا اس کے علاوہ مختلف کمپنیز کی طرف سے اسٹالز بھی لگائے گئے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button