کشمیر کے بعد اگلا ٹارگٹ سند ھ ہے : وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی واحد قومی جماعت ہے جوفیڈریشن کی حامی ہے، اورجس کی جڑیں پورے ملک میں پھیلی ہوئی ہیں۔
گلگت بلتستان کے بعد پی ٹی آئی آزاد جموں و کشمیر میں بھی حکومت بنانے جا رہی ہے۔تحریک انصاف کو بھرپور مینڈیٹ دینے پر آزاد جموں و کشمیر کے ووٹرز کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔
کشمیر کے بعد اگلا ٹارگٹ سند ھ ہے۔سندھ میں سیاسی رابطوں کے حوالے سے وزیراعظم کی سربراہی میں حکمت عملی طے ہوئی ہے۔اس حوالے سے سندھ کی اہم شخصیات سے رابطے میں ہیں ۔ ہمارا تجزیہ یہ ہے کہ سندھ کے لوگ تبدیلی چاہتے ہیں۔ہم سندھ کے عوام سے رجوع اور صوبہ کے مسائل کا حل تلاش کریںگے ۔ہم سندھ کے لوگوں کو متبادل قیادت فراہم کریں گے۔ اس وقت بھی سندھ اسمبلی میں تحریک انصاف کے اراکین موجود ہیں۔ جو زیادہ تر کراچی سے تعلق رکھتے ہیں ۔
عمران خان کا پیغام اندورن سندھ لوگوں تک پہنچائیں گے اور سند ھ کے عوام کو قائل کریں گے۔ اگر سندھ کے عوام قائل ہو گئے تو سندھ میں خوشگوار تبدیلی نظر آئیگی۔
ان خیالات کا اظہار انہو ںنے گزشتہ روز رضا ہال ملتان میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا سیالکوٹ کا الیکشن بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہوگا۔ سیالکوٹ میں تحریک انصاف کے امیدوار کی جیت ابھرتا ہوا ٹرینڈ ہے جس کو آگے لے کر جائیں گے۔اور آئندہ انتخابا ت میں وسطی پنجاب میں بھی مزید سیٹیں حاصل کریں گے۔
پاکستان سمیت عالمی برادری کوکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ یورپی یونین کے اراکین پارلیمنٹ نے کمیشن کو جو خط لکھا ہے اس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ آج مسئلہ کشمیر پر صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ عالمی برادری بھی بات کر رہی ہے، جو نہ صرف خوش آئند ہے۔ بلکہ پاکستان کے موقف کی تائید ہے۔
انہوں نے کہاہم افغانستان میں کسی مسلط کردہ حکومت کے حامی نہیں ہے۔ ہم افغانستان میں غیر ضروری مداخلت اور لاتعلقی نہیں چاہتے۔پاکستان افغانستان مسئلہ کے سیاسی حل کا حامی ہے اور افغانستان میں پائیدار امن کا قیام چاہتا ہے ہم نے افغان قیادت کو اسلام آباد میں دعوت دی تھی جو افغان حکومت کے کہنے پر ملتوی کی۔ انہوں نے کہاکوئی بھی ملک داعش کی گروتھ نہیں چاہتا۔ افغانستان میں داعش کو کنٹرول کرنا افغان حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ یہ ان کا کام ہے اور انہو ں نے ہی اس کو دیکھنا ہے۔ سی پیک ایک ایسا منصوبہ ہے جس پر قومی اتفاق رائے ہے، اس کو ہم آگے لے کر چلنا چاہتے ہیں۔کچھ قوتیں سی پیک کے راستے میں رکاوٹ بننا چاہتی ہیں ۔پاکستان کے مخالف سی پیک کے خلاف اقدامات کر رہے ہیں۔
چین کی قیادت اور ہم نے ملکر اس با ت کا عزم کیا کہ ہم مشترکہ طور پر سی پیک مخالف قوتوں کو شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا مہنگائی کے اوپر ہمیں بھی تشویش پائی جاتی ہے ۔ مہنگائی کے حوالے سے ہمیں چیلنجز درکار ہیں ۔تاہم مہنگائی بڑھنے کے حوالے سے عالمی عوامل کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
اس حوالے سے وزیراعظم کی قیادت میں اقدامات کررہے ہیں امید ہے مہنگائی پر جلد قابو پالیں گے۔جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی تعمیر کا آغاز خوش آئند بات ہے۔ سیکرٹریٹ کی تعمیر جنوبی پنجاب صوبے کے قیام کا سنگ میل ثابت ہوگا۔ جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ اگست 2023 میں مکمل کر لئے جائیں گے۔ نواز شریف اگر صحت مند ہیں تو انہیں اخلاقی طور پر واپس آ جانا چاہئے۔