ٹینور ٹریک ٹیچرز ایسوسی ایشن کا بڑا مطالبہ سامنے آگیا

آل پاکستان ٹینور ٹریک ٹیچرز ایسوسی ایشن نے ریسرچرز اور اساتذہ کےلئے 25 فیصد ٹیکس چھوٹ ختم کرنے کی مذمت کی ہے اور فیصلے پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔
ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری کلیم امداد نے اپنے جاری اعلامیہ میں کہا ہے کہ آل پاکستان ٹینور ٹریک ایسوسی ایشن فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی شدید مذمت کرتی ہے، ایف بی آر کا یہ یکطرفہ فیصلہ قانون سازی کی براہ راست خلاف ورزی ہے، اختیار اور جمہوری عمل کو کمزور کرتا ہے۔
ہم وزیر خزانہ اور وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہا ایف بی آر کو اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرنے پر ہوچھ گچھ کریں اور اس مراسلے کو واپس لیں۔
مزید برآں آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے ساتھ یک جہتی کا اظہار کرتے ہیں پنجاب حکومت کے نئے پنشن رولز کے خلاف احتجاج میں ان کے ساتھ ہیں، یہ نئے قوانین کو غیر منصفانہ اور غیر قانونی قرار دیتے ہیں، کیونکہ پنشن بی پی ایس کا ایک لازمی حصہ ہیں۔
سروس کا ڈھانچہ ان قوانین میں کسی قسم کی کمی یا ترمیم سرکاری ملازمین کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہے، ہم ایک بار پھر حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ محققین کے لیے 25 فیصد ٹیکس چھوٹ واپس لینے کے اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کرے۔