زکریا یونیورسٹی : پروفیسرز کے خلاف اینٹی کرپشن حکام نے انکوائری شروع کردی، 15 مئی کو طلب کرلیا

اینٹی کرپشن ڈیپارٹمنٹ نے بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے شعبہ فارمیسی کے پروفیسر اور سابق وارڈن عثمان ہال بوائز ہاسٹل، پروفیسر ڈاکٹر محمد سہیل ارشد کے خلاف باقائدہ تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور ان کو اینٹی کرپشن ملتان نے 15 مئی کو طلب کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
محکمہ انٹی کرپشن نے زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر کو موبائل فون کے جعلی بل جمع کرانے پر آج طلب کرلیا
اس سے قبل انٹی کرپشن کو شیراز امجد نامی شخص نے پروفیسر ڈاکٹر ارشد کے خلاف دائر کی گئی، درخواست میں سنگین انتظامی بدعنوانیوں کی تفصیلات دی جن میں جعلی موبائل فون بلوں کی ادائیگی کے لیے جمع کرانا شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : موبائل فون کے جعلی بل جمع کرانے والے پرووائس چانسلر کو بچانے کی کوشش، مزید 7 اساتذہ بھی پکڑے گئے
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ ڈاکٹر ارشد نے موبائل فون کے جعلی بل جمع کرانے پیسے وصول کرتا رہا جو 2022 میں رنگے ہاتھوں پکڑے گئے، وائس چانسلر نے ایک انکوائری کمیٹی قائم کردی، مقرر کردہ کمیٹی کی ایک ابتدائی تحقیقات میں بلوں کو جعلی قرار دیا گیا، ان نتائج کی تصدیق موبائل سروس فراہم کنندہ یو فون نے بھی کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر کو اینٹی کرپشن حکام نے طلب کرلیا
کمیٹی کی حتمی رپورٹ کے باوجود پروفیسر ڈاکٹر ارشد کا نام فیکلٹی آف فارمیسی کے ڈین کے طور پر غور کے لیے بھیجا گیا،جب جعلی بل کی شکایت پر گورنر ہاوس نے وضاحت طلب کی تو یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک نئی تحقیقات کمیٹی تشکیل دی ہے، ان کو بچانے کی کوشش کی گئی محکمہ ہائیر ایجوکیشن پنجاب نے پروفیسر ڈاکٹر ارشد کے خلاف الزامات پر رپورٹ طلب کی، مگر یونیورسٹی نے یہ رپورٹ بھی دبا لی، جس پر انٹی کرپشن نے ابتدائی انکوائری کی تو ڈاکٹر سہیل ارشد قصور وار ثابت ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں ۔
محکمہ انٹی کرپشن نے زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر کو موبائل فون کے جعلی بل جمع کرانے پر آج طلب کرلیا
یہ رپورٹ ڈی جی انٹی کرپشن لاہور کوارسال کردی گئی، جنہوں نے اب باقاعدہ انکوائری کے احکامات جاری کرتے ہوئے رپورٹ طلب کی، جس کی روشنی میں انٹی کرپشن ملتان نے ڈاکٹر سہیل ارشد کو 15 مئی کو طلب کرلیا ہے ۔