خاتون کو ہراساں کرنے پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر میپکو نوکری سے فارغ

میپکو میں تعینات خاتون کمرشل اسسٹنٹ کو غیر اخلاقی مواد کی بنیاد پر ہراساں کرنے کا معاملہ، وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسیت نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر میپکو خضر حیات کو نوکری سے فارغ کردیا ، جبکہ ڈائریکٹر امتحانات میاں سہیل افضل کے عہدے اور ٹائم سکیل میں تنزلی کے ساتھ دس لاکھ روپے معاوضہ کی سزا سنادی ہے۔
تفصیل کے مطابق وفاقی محتسب برائے انسداد ہراسگی کشمالہ طارق نے میپکو میں تعینات خاتون افسر کے حق میں بڑا فیصلہ جاری کردیا ہے، ساڑھے تین سال کی قانونی جنگ کے بعد آخر کار خاتون کو انصاف مل ہی گیا، خاتون کا واٹس ایپ ہیک کرکے مبینہ ویڈیوز پر بلیک میل کرنے کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
جس پر تفتیش اور بیانات قلمبند کیے گئے، ان ثبوتوں کی بنیاد پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر خضر حیات کو نوکری سے فارغ کردیا گیا ہے، جبکہ ڈائریکٹر امتحانات جو کہ اس وقت ڈائریکٹر ایڈمن تھے میاں سہیل افضل کے درجہ میں تنزلی کرتے ہوئے دس لاکھ روپے معاوضہ خاتون کو ادا کرنے کا حکم سنایا گیا ہے۔
16 اپریل 2019 کو درج شکایت پر وفاقی محتسب نے 11 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔
میاں سہیل افضل اور خضر حیات سائبر کرائم کیس پر گرفتار ہوکر جیل بھجوائے گئے تھے۔
ملزمان ضمانتوں پر رہا ہوئے۔ اس کیس میں ڈپٹی ڈائریکٹر سیکورٹی سہیل عباس کے خلاف بھی انکوائری زیر سماعت رہی تاہم اب انہیں شک کا فائدہ دے دیا گیا ہے۔
ہراسمنٹ کیس میں محکمانہ طور پر بھی انکوائری ہوئی ، ایف آئی اے سائبر کرائم سیل میں بھی کیس زیر سماعت رہا ، ملزمان کو مختلف فورم سے ریلیف ملا تاہم وفاقی محتسب نے سزا سنادی ہے۔
ملزمان کے خلاف ڈائیرکٹر ایچ آر لیاقت علی میمن بھی بطور گواہ پیش ہوئے تھے۔