خواتین یونیورسٹی : نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن کے تعاون سے آگاہی سیمینار

ویمن یونیورسٹی ملتان کے شعبہ اورک کے زیر اہتمام نیشنل پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن کے تعاون سے آگاہی سیمینار اور واک کا اہتمام کیا گیا ، جس میں تمام فیکلٹی ممبران اور طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس موقع پر وائس چانسلر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نےکہا کہ ویمن یونیورسٹی طالبات کو تدریسی سرگرمیوں کے ساتھ عملی پراجیکٹ کےمواقع بھی فراہم کررہی ہے، تاکہ ملکی معیشت میں کردار ادا کرسکیں۔
اس وقت ملک میں معاشی بحران اور توانائی کا بحران ہے ، اس کےلئے حکومتی اقدامات کے ساتھ دیگر اداروں کو بھی آگے آنا چاہیے ، این پی او ایسے اداروں کو پروموٹ کررہی ہے جو خوش آئند ہے۔
اس موقع پر این پی او کے ڈی جی ایم آفتاب خان اور ملتان سرکل کے سید محمد صدر الدین گیلانی نے کہا کہ نیشنل پروڈکٹیویٹی آرگنائزیشن (این پی او) واحد سرکاری ادارہ ہے، جو پاکستان میں کوالٹی انیشی ایٹو کے ساتھ پروڈکٹیوٹی کا کام کرتا ہے۔
پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور صنعتی سیٹ اپ میں پیداواری تصورات کے نفاذ کے ذریعے پاکستان میں سماجی اقتصادی ترقی کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے اس ادارے کو قائم کیا گیا ۔
این پی او پاکستان اس وقت وزارت صنعت و پیداوار (ایم او آئی اینڈ پی) حکومت پاکستان کی چھتری کے نیچے کام کر رہا ہے، اور اس نے ایشیائی پیداواری تنظیم (اے پی او) ٹوکیو-جاپان کے تعاون سے کام کرنے والا تحقیقی اور وسائل کا ادارہ قائم کیا ہے۔
این پی او ایشین پروڈکٹیوٹی آرگنائزیشن (اے پی او) کے ایک رابطہ دفتر کے طور پر بھی کام کر رہا ہے ۔
این پی او پاکستان تربیت، سیمینارز، ورکشاپس، مشاورت، انڈیکس سروے کا اجرا، قابلیت کی تصدیق، توانائی اور ماحولیات کے بارے میں جامع تفہیم کو فروغ دینے، پیداواری صلاحیت پر تحقیق فراہم کرکے سرکاری اور نجی شعبے کی تنظیم میں پیداواری کلچر کو فروغ دیتا ہے۔
ہماری خواہش ہے کہ ویمن یونیورسٹی بھی اس سفر میں اپنا کردار ادا کرے ۔
اس موقع پر ڈائریکٹر اوررک ڈاکٹر کنول رحمان اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھیں۔