جامعہ زرعیہ: آئیوڈین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے تدارک بارے سیمینار

ایم این ایس زرعی یونیورسٹی میں ڈیپارٹمنٹ آف ہیومن نیوٹریشن اینڈ ڈائٹیٹکس اور نیوٹریشن انٹرنیشنل کے تعاون سے آئیوڈین کی کمی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کے تدارک کے عالمی دن کی مناسبت سے سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔
اس موقع پر ڈین زراعت پروفیسر ڈاکٹر شفقت سعید نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوراک اچھی ہوگی تو آپ صحت مند رہیں گے اگر خوراک اچھی نہیں تو آپ کو میڈیسن کا اثر بھی نہیں ہوگا۔ ہمیں خوراک ایسی استعمال کرنی چاہیے جس میں آئیوڈین کی مقدار موجود ہو۔انسان اگر خوش رہتا ہے تو بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتا ہے۔
جنوبی پنجاب کے صوبائی پروگرام مینیجر احتشام الحق طارق نے اپنے لیکچر میں آیوڈین کی کمی کی وجوہات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ اس مرض میں مبتلا انسان کم ذہنی صلاحیت،ذہنی معذوری، مردہ بچے کی پیدائش، خود بخود اسقاط حمل، بولنے اور سماعت کی کمزوری اور نشونما میں کمی جیسے امراض میں مبتلا ہو سکتا ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر پنجاب فو ڈ اتھارٹی ملتان طاہر سعید نے شرکاء کو عوام کے لیے آئیوڈین والے نمک کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا۔
ظہیر عباس ریجنل مینیجر نیوٹریشن انٹر نیشنل نے بھی آیوڈین کی اہمیت کو اجاگر کیا اور آیوڈین چیک کرنے کی تربیت دی۔
سیمینار کے آخر پر پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 5 کروڑ افراد أئیوڈین کی کمی کا شکار ہیں اور 5 سال سے کم عمر بچوں میں یہ شرح 57 فیصد پائی جاتی ہے۔
اس موقع پر ڈاکٹر محمد شہباز، ڈاکٹر امبرین ناز،ڈاکٹر شبیر احمد، ڈاکٹر نگہت رضا، ڈاکٹر سبط عباس، ڈاکٹر ندا فردوس، محمد عثمان، عمرہ ظفر، مصباح شریف سمیت دیگر فیکلٹی اور طلباء و طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی۔