Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی بجٹ 26-2025 : اساتذہ، افسران اور ملازمین پر بجلی گرانے کی تیاریاں مکمل

زکریا یونیورسٹی کا 8 ارب ایک کروڑ کا بجٹ تیار، فیسوں میں اضافہ، ویلفیئر گرانٹس اور بونس ختم ، گرانٹس اور اعزازیہ میں کمی کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

روزنامہ دنیا میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق زکریا یونیورسٹی کا بجٹ 2025-26 تیار ہوگیا جو 19 جون کو فنانس اینڈ پلاننگ کمیٹی کے اجلاس میں پیش کیاجائے گا، جس کی صدارت وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال کریں گے۔

ذرائع سے ملنے والے اعداد وشمار کے مطابق رواں برس اوپننگ بیلنس 15 کروڑ 72 لاکھ روپے رکھا گیا ہے جبکہ رواں برس گرانٹ اور ڈونیشن کی مد میں دو ارب 14 کروڑ 70 لاکھ روپے موصول ہو ں گے، جس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ملنے والی گرانٹ ایک ارب 62 کروڑ 70 لاکھ سی طرح پنجاب حکومت کی طرف سے 52 کروڑ روپے کی گرانٹ ملے گی۔

طلباء کی فیسوں کی مد میں چار ارب 10 کروڑ 99 لاکھ روپے وصول ہوں گے، اس طرح یونیورسٹی کو اپنے ذرائع سے چار ارب 93 کروڑ 39 لاکھ روپے ملیں گے اور مجموعی طور پر رواں برس یونیورسٹی کی آمدن سات ارب 23 کروڑ 90 لاکھ روپے ہوگی جبکہ اخراجات کا تخمینہ اٹھ ارب ایک کروڑ 64 لاکھ روپے لگایا گیا ہے اس طرح بجٹ خسارہ 77 کروڑ 74 لاکھ 68 روپے ہوگا۔

بجٹ اعداد وشمار کے مطابق یونیورسٹی کو فیسوں کی مد میں تین ارب 61 کروڑ 35 لاکھ روپے وصول ہوں گے، جس میں ایڈمیشن فیس کی مد میں 26 کروڑ 18 لاکھ روپے جبکہ ریگولر پر طلباء کی فیس کی مد میں 82 کروڑ 46 لاکھ روپے سیل سپورٹ سکیم کے ذریعے 64 کروڑ 44 لاکھ روپے رجسٹرین فیس کی مد میں چھ کروڑ 50 لاکھ روپے ایفیلیشن کالج سٹوڈنٹ کی مد میں چار کروڑ 80 لاکھ روپے موصول ہوں گے جبکہ سٹوڈنٹس سے امتحانات کی فیس کی مد میں 32 کروڑ روپے حاصل کیے جائیں گے۔

ایفلیٹڈ کالج کے طلباء کے سٹوڈنٹ کے ایگزامنیشن فیس کی مد میں 32 کروڑ روپے ملیں گے، پرائیویٹ سٹوڈنٹس سے فیس کی مد میں 25 کروڑ روپے وصول کیے جائیں گے۔

لائبریری کی فیس کی مد میں طلباء سے ایک کروڑ 47 لاکھ روپے حاصل کیے جائیں گے، رواں برس این او سی اور مائیگریشن کی فیس کی مد میں 16 لاکھ روپے ملنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے جبکہ طلباء سے مختلف مد میں سات کروڑ 50 لاکھ روپے وصول کیے جائیں گے۔

مجموعی طور پر ہاسٹل فیس اور دیگر چارجز کی مد میں 50 کروڑ 94 لاکھ روپے وصول کیے جائیں گے۔

اسی طرح رواں برس یونیورسٹی کو مختلف قسم کی کنسلٹنسی اور ٹیسٹنگ کی مد میں 40 لاکھ روپے سے زائد رقم حاصل ہوگی، یونیورسٹی کو ریکرنگ اور ایگزامیںشن اکاؤنٹ پر پرافٹ کی مد میں ایک کروڑ 50 لاکھ روپے ملنے کی توقع ہے۔

مختلف جگہ پر انویسٹمنٹ کی گئی رقم سے یونیورسٹی کو 44 کروڑ 70 لاکھ روپے حاصل ہوں گے، پرانی اشیا کی فروخت سے یونیورسٹی کو دو کروڑ روپے ملیں گے یونیورسٹی کو ریکوری اف ایڈوانسز کی مد میں ایک کروڑ 75 لاکھ روپے ملیں گے جبکہ یونیورسٹی ملازمین کی سیلری سے کٹوتی 15 کروڑ 40 لاکھ روپے کی کی جائے گی۔

اس طرح یونیورسٹی کو اپنے ذرائع سے چار ارب 93 کروڑ 39 لاکھ روپے کی آمدن ہوگی، یونیورسٹی رواں برس اساتذہ کو ایک ارب 50 کروڑ 80 لاکھ روپے کی تنخواہ کی مد میں ادا کرے گی جبکہ سٹاف کو رواں برس 79 کروڑ 66 لاکھ روپے کی تنخواہیں دی جائیں گی مجموعی طور پر ایک ارب 88 کروڑ 81 لاکھ روپے الاؤنسز اور دیگر مراعات کی مد میں دینے کے لیے رکھے گئے ہیں۔

رواں برس ریٹائرڈ ہونے والوں کے لیے اٹھ کروڑ روپے رکھے گئے ہیں جبکہ ایل پی ار کے لیے دو کروڑ کی رقم رکھی گئی ہے، ریپیئرمنٹ اور مینٹیننس کے لیے 12 کروڑ 58 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
ٹرانسپورٹ میں ترقیاتی کام کے لئے دو کروڑ 58 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔

دوسری طرف یونیورسٹی نے نئے بجٹ میں فیسوں میں بے پناہ اضافہ کردیا ہے، رواں سال بجٹ میں پی ایچ ڈی کی فیس رجسٹریشن فیس پانچ ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

اسی طرح شعبہ ویٹرنری سائنسز میں سیلف فنانس کی سیٹ کی قیمت 5 لاکھ روپے سے بڑھا کر چھ لاکھ روپے کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے یونیورسٹی نے پی ایچ ڈی کے مقالے جمع کرانے کی فیس 75 ہزار سے بڑھا کر ایک لاکھ روپے کرنے کی تجویز کی گئی ہے، یہ فیصلہ رواں برس سے نافذ العمل ہوگا۔

اسی طرح ایم فل تھیسز کی جمع کرانے کی فیس 35 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے جبکہ پی ایچ ڈی کی رجسٹریشن فیس 5 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار روپے کرنے کی تجویز رکھے گئی ہے۔

بجٹ میں انسٹیٹیوٹ اف مینجمنٹ سائنسز کے ایم بی اے ایگزیکٹو پروگرام ویک اینڈ کی فیس سٹرکچر کی اپ گریڈ کرنے کی تجویز بھی رکھی گئی ہے، جس کے چار سمسٹروں کے فیس دو لاکھ 98ہز400 روپے رکھنے کی تجویز رکھی گئی جبکہ یونیورسٹی کے دیگر ڈیپارٹمنٹ کی فیسوں میں 10 فیصد اضافے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

جو ایم فل پی ایچ ڈی پروگرامز اور دیگر پروگرامز پر لاگو ہوگی، تاہم یونیورسٹی نے اساتذہ کا کم کرکے پیپر سیٹنگ کی معاوضہ 40 روپے پریکٹیکل کی مارکنگ 30 روپے اوراسائنمنٹ کا 30 روپے کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے جبکہ ریسرچ پیپر کی گرانٹ کو بڑھا کر دس ملین کر دیا گیا ہے۔

ریسرچ پروجیکٹ کی گرانٹ کو 30 ملین سے بڑھا کر 40 ملین کر دیا گیا ہے، پی ایچ ڈی تھیسز کا معاوضہ جو پہلے ایک لاکھ روپے دیا جاتا تھا کم کر کے 90 ہزار کر دیا گیا ہے ۔

اس اسی طرح آفیسرز کا اعزازیہ 50 فیصد کم کر دیا گیا ہے، ملازمین کو سالانہ بونس میں چار ہزار کی کمی کر دی گئی ہے۔

22 ہزار سے کم کر کر 18 ہزار روپے کی تجویز رکھی گئی ہے ٹیچروں کی ایوننگ میں شیئر میں بھی کمی کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے۔

یونیورسٹی نے دو کروڑ 26 لاکھ کی ویلفیئر گرانٹ جو ملازمین کو دی جاتی تھی کو ختم کرنے کی تجویز رکھی گئی ہے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button