Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی میں ہونے والے بس حادثے کی انکوائری آخری مراحل میں داخل

دو ماہ قبل زکریا یونیورسٹی میں بس حادثے میں ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا تھا ، جس کی انکوائری جاری ہے ، جس کے سربراہ شعبہ میکنیکل کے چیئرمین ڈاکٹر فرح ارسلان صدیقی ہیں ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کی بس بے قابو ہوکر طلباء پر چڑھ گئی ، ایک جاں بحق، گاڑیاں تباہ

ذرائع کے مطابق بس حادثےسے جڑے تمام افراد کے بیانات قلمبند کرلئے گئے ہیں ، جس میں واضح تضاد پایا جارہا ہے ، جس کی وجہ سے ماہرین کی رپورٹ اہمیت اختیار کرگئی ہے ، ماہرین کا کہنا ہے کہ اس ماڈل کی بس کی بریک یکدم خراب نہیں ہوتی، یہ آہستہ آہستہ خراب ہوتی ہے ، اور بریک کا پریشر پائپ بھی اچانک نہیں پھٹ سکتا ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی کی حادثہ کا شکار ہونے والی بس کا ڈرائیور شخصی ضمانت پر رات گئے رہا

وقوعہ کے روز ڈرائیور نے پورے کیمپس کا چکر لگایا ، چار جگہ سے طلباء کو سوار کیا ، پھر چار سو میٹر پر اچانک ریس بھی تیز ہوگئی اور بریک بھی فیل ہوگئی ۔

یہ بھی پڑھیں ۔
جامعہ زکریا : بس حادثہ؛ ڈرائیور معطل، پیڈا لگ گیا

جبکہ طلباء کاکہنا تھا کہ ڈرائیور کی ظاہری حالت ٹھیک نہیں تھی، حادثہ سے قبل وہ اچانک نیچے جھکے تھے اور پھر تیزی سے اوپر اٹھے ، جس سے سپیڈ تیز ہوگئی اور بس آوٹ آف کنٹرول ہوگئی ،ایسا لگ رہا تھا کہ وہ ذہنی طور پر اپ سیٹ ہوگئے ہوں ۔

اسی طرح کمپنی کی طرف سے آنے والے ماہرین بھی اس طرح پائپ پھٹنے کو معمول کا واقعہ نہیں سمجھ رہے ہیں ۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کو موقف ہے کہ پریشر پائپ اس طرح نہیں پھٹتا ، جس طرح اس بس کا پھٹا ہے۔

علاوہ ازیں انہوں نے بس کی مینٹی نینس پر بھی سوال اٹھائے ہیں، تاہم انہوں نے اپنی رپورٹ رواں ہفتے ارسال کرنی ہے، جس کے بعد حتمی رپورٹ وائس چانسلر کو ارسال کی جائے گی ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button