زکریا یونیورسٹی کے ڈرائیورز پر انگلیاں اٹھنے لگیں

بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کی بسیں موت بانٹنے لگیں یونیورسٹی کی بسیں مالی اور گارڈ چلانے لگ پڑے۔
اس بات کا انکشاف بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی کے ڈرائیور عرفان چوہان نے یونیورسٹی کے ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ میں ہونے والی مجرمانہ غفلت بارے وائس چانسلر اور رجسٹرار کو بذریعہ درخواست کیا ۔
عرفان نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ ان ڈرائیورز کے لائنس جعلی ہیں، جن کی کئی بار نشاندہی کی ہے مگر تاحال مبینہ طور پر غیر تربیت یافتہ ڈرائیورز بسیں چلا رہے ہیں، اناڑی ڈرائیور کے ہاتھوں میں معصوم طلباء و طالبات کی جانیں سونپ دی گئی ہیں ۔
ڈرائیور عرفان چوہان کا کہنا تھا کہ اعلی حکام نوٹس لے کر مجرمانہ غفلت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کریں۔
اس بارے میں رجسٹرار آفس کا کہنا ہے کہ درخواست کے تناظر میں لائسنسوں کی تصدیق کا عمل جاری ہے، جس کے بعد کوئی فیصلہ کیا جائےگا۔
اس بارے میں ٹرانسپورٹ حکام کا کہنا ہے کہ یہ سیاسی درخواست ہے ایک مخصوص گروپ یونیورسٹی ٹرانسپورٹ بارے افواہیں پیدا کرنا چاہتے ہیں، چند ماہ پہلے ہونے والے بس حادثے کی انکوائری بھی اسی گروپ نے رکوائی ہوئی ہے، اسی غفلت کی وجہ سے ایسے ڈرائیورز کو بسیں نہیں دی جارہی ہیں ۔