زکریا یونیورسٹی کے 30 ہزار سے زائد طلباء و طالبات کی کریکٹر ویریفکیشن کروانے کا فیصلہ

زکریا یونیورسٹی کے طلباء اور طالبات کے کریمنل ریکارڈ کی چھان بین کے لئے پولیس تصدیقی سرٹیفکیٹ لازمی قرار دے دیا گیا ہے، جس کے بعد زکریا یونیورسٹی کے 30 ہزار سے زائد طلباء و طالبات کی ویریفیکشن کا عمل شروع کردیاگیا ہے۔
یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ تمام طلباء اور طالبات کی پولیس ویریفکیشن کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے، جس کا مقصد طلبہ اور طالبات کے کریمنل ریکارڈ کا پتہ لگانا ہے یہ عمل پنجاب حکومت کے ہدایت پر شروع کیا گیا ہے تاکہ ایسے طلباء و طالبات جن کےخلاف کوئی ایف ائی ار درج ہو یا کبھی ان کا نام کسی مقدمے میں یا کسی کیس میں پولیس کے ہاں اندراج ہوا ہو، ان کے بارے میں تفصیلات حاصل کی جا سکیں۔
طلباء کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے ان کا کہنا ہے کہ پولیس ویریفکیشن کے نام پر ان سے ساڑھے تین سو سے 400 روپے وصول کیے جا رہے ہیں، اس طرح یونیورسٹی کو ڈیڑھ کروڑ روپے کی خطیر رقم وصول ہوگی، تاہم یونیورسٹی میں کام کا کہنا ہے کہ یہ پولیس ویریفکیشن کی فیس جو وہ خود وصول کررہی ہے ا،س میں یونیورسٹی کا کوئی رول نہیں ہے کیونکہ یہ تصدیق کا عمل بھی پنجاب حکومت کی کہنے پر کیا جارہا ہے یہ پنجاب حکومت کی ڈیمانڈ ہے اسی لئے فیس کی وصول محکمہ پولیس کر رہا ہے۔
ایک ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کو زکریا یونیورسٹی میں زیر تعلیم بلوچ اور فاٹا کے طلباء کی ویریفکیشن کرنا مقصود تھا، تاہم ان کو اس احساس محرومی سےبچانے کے لیے تمام طلباء کی ویریفکیشن کرانے کا فیصلہ کیا گیا، اس وقت یونیورسٹی میں مجموعی طور پر 30 ہزار سے زائد طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں، رواں برس یونیورسٹی کا دعوی ہے کہ ان کے ہاں ساڑھے پانچ ہزار سے زائد داخلے ہوئے ہیں۔
اس طرح مجبوری طور پر 30 ہزار سے زائد طلباء اور طالبات کی بریفیکیشن کا عمل پولیس نے فوری طور پر شروع کر دیا ہے، جس سے اس کو ڈیڑھ کروڑ روپے کی آمدن متوقع ہے۔




















