زکریا یونیورسٹی احتجاجی نعروں سے گونج اٹھی، ملازمین کی قلم چھوڑ ہڑتال، پوری یونیورسٹی میں دفاتر بند، کوئی کام نہ ہو سکا

زکریا یونیورسٹی کے ملازمین نے اپنے مطالبات تسلیم نہ کرنے پر مکمل تالا بندی اور ہڑتال کی۔
اس موقع پر ایمپلائیز یونین سے تعلق رہنے والے ایمپلائیز گروپوں کے سربراہ ملک صفدر حسین، رانا مدثر، شاہد ریاض موتھا ،سنجرانی یونین ایمپلائیز ویلفیئر کے صدر غلام حر غوری سیکرٹری ندیم بوسن اپنے ساتھیوں کے ساتھ ایڈمن بلاک میں موجود رہے۔
ایمپلائیز کا مطالبہ تھا کہ یونیورسٹی کے قانون کے مطابق ہر عید پر ایک بیسک پے کے برابر الاؤنس دیا جاتا ہے مگر افسوس نئے انے والے وائس چانسلر نے ملازمین پر ظلم ڈھا دیے ہیں اور عیدی الاؤنس بند کر دیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ وائس چانسلر نے ایمپلائیز کے کئی ماہ سے متعدد الاؤنسز بھی جاری نہیں کیے، جس کی وجہ سے ایمپلائیز میں بہت بے چینی پائی جاتی ہے۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کئی بار وائس چانسلرز اور رجسٹرار سے اپیل کی گئی کہ ایمپلائیز کے مسائل کا ادراک کریں اور ان کو الاؤنسز اور دیگر واجبات ادا کرنے کی ہدایت کریں مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے وائس چانسلر نے ٹیچرز کے دباؤ میں آکر 10 کروڑ کے فنڈ جاری کرنے کی اجازت تو دے دی مگر ایمپلائیز کے لیے تین کروڑ کی معمولی رقم جاری کرنے میں لیت و لال سے کام لے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر 24 گھنٹے کے اندر ہمارے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو آج جمعرات کو یونیورسٹی کی مکمل تالا بندی کر دی جائے گی، روٹ سروس بند کر دیے جائیں گے کوئی شٹل یا کوئی روٹ سروس نہیں چلے گی، مرکزی گیٹ پر ایمپلائیز دھرنا دیں گے اگر کوئی سانحہ پیش اتا ہے تو اس کی براہ راست ذمہ داری وائس چانسلر پر عائد ہوگی۔
دریا اثناء یونیورسٹی حکام نے اس بابت کوئی بھی بیان جاری کرنے سے معذرت کر لی، ان کا کہنا تھا کہ تمام صورتحال وائس چانسلر کے علم میں ہے اب وہ جیسا فیصلہ کریں گے اسی کا اطلاق ہوگا، جس پر ایمپلائیز نے اج جمعرات کو بڑے احتجاج کی کال دے دی ہے۔