ایک فون کال نے زکریا یونیورسٹی کی ہاؤس الاٹمنٹ پالیسی رول بیک کردی

زکریا یونیورسٹی میں میرٹ کے دعوے دھرے رہ گئے، نئے تعینات ہونے والے وائس چانسلر نے دعویٰ کیا تھا کہ اب کیمپس میں گھروں کی الاٹمنٹ صرف میرٹ پر ہوگی۔
کسی ملازم افسر یا ٹیچر کا حق نہیں مارا جائے گا مگر یہ پالیسی اس وقت ہوا میں اڑ گئی جبکہ یونیورسٹی نے مراسلہ جاری کیا کہ وائس چانسلر یونیورسٹی نے رہائش کی الاٹمنٹ سے متعلق قواعد کے قاعدہ-5 کے تحت، مکان نمبر D-07، ایگری کالونی کو محمد زاہد ولد چوہدری لیاقت علی، جونیئر کلرک، رجسٹریشن برانچ، کو الاٹ کردیا اور ان پر معمول کے قوانین کا اطلاق ہوگا، وہ ایڈیشنل رجسٹرار سٹیٹ کی مدد سے اپنے گھر کا قبضہ لے گا۔
یہ بھی پڑھیں ۔
سیاستدانوں سے زچ وائس چانسلر نے بڑی پابندی لگا دی
ذرائع کا کہنا ہے کہ وائس چانسلر نے اس گھر کی الاٹمنٹ میں مزاحمت کرنے کی کوشش کی مگر محمد زاہد نے لاہور میں ایک بڑے گھر سے رابطہ کیا جہاں سے ذمے داری ایک وزیر کے سپرد کی گئی جنہوں نے وائس چانسلر کو فون کرکے کہاکہ وہ لودھراں سے نکل رہے ہیں، 10 منٹ میں ہاؤس الاٹمنٹ کا نوٹیفکیشن واٹس ایپ کریں ورنہ وہ خود ملتان آرہے ہیں۔
جس کے بعد تمام پالیسی رول بیک ہوئی اور دس منٹ کے اندر نوٹیفکیشن وزیر کو واٹس ایپ کردیا گیا اور الاٹی کو گھر کا قبضہ دے دیاگیا۔
جس پر یونیورسٹی ملازمین نے وائس چانسلر کی پالیسی کو تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہ میرٹ کا اعلان کرکے وعدہ خلافی کرکے چھوٹے ملازمین کو مایوس کیا گیا اس عمل سے سیاسی مداخلت بڑھے گی۔
یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی: وائس چانسلر مراسلہ واپس لینے اور وضاحت کرنے پر مجبور
واضح رہے کہ وائس چانسلر سیاسی مداخلت کی روک تھام کے لئے پیڈا ایکٹ کا دھمکی نما مراسلہ پہلے ہی وضاحت کانام دے کر واپس لے چکے ہیں ۔