تین طلباء نے 16پولیس اہلکاروں کو قانون سیکھا دیا

ایم ایس ایف کے تین طلباء نے 16پولیس اہلکاروں کو یرغمال بنالیا، تشد کے بعد معافی مانگنے کے بعد فرار ہوگئے ۔
پنجاب پولیس کی نااہلی کی ایک اور مثال زکریا یونیورسٹی میں سامنے آگئی، جو پولیس کے پروفیشل تربیت پر بھی بڑا سوالیہ نشان ہے ۔
گزشتہ روز پولیس تھانہ الپہ ایلیٹ فورس کی مدد سے متعدد مقدما ت میں ملوث ایم ایس ایف کے بابا جانی کو گرفتار کرنے زکریا یونیورسٹی آئی تو وہ اپنے دو ساتھیوں کے ساتھ کنٹین پر بیٹھا تھا تو 16پولیس اہلکاروں نے گھیر لیا، اور تشدد کرنا شروع کیا۔
جس کے بعد تینوں ملزموں نے جوابی وار کیا ، اور 16پولیس والوں کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کردیا۔
ان کی وردیاں پھاڑ دیں، تربیت یافتہ اہلکار اناڑیوں کی طرح پٹتے رہے، اور موقعہ سے بھاگ گئے۔
چار اہلکار طلباء کے قابو آگئے، تو انہوں نے منت ترلے شروع کردئے، اجازت ملنے پر تمام اہلکار سرکاری گاڑیوں میں کیمپس سے فرار ہوگئے ۔
پولیس سے جھگڑے کی اطلاع ہاسٹل پہنچی تو دوسرے طلباء بھی موقع پر پہنچ گئے، اور احتجاج شروع کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی ملی بھگت سے یہ کارروائی ڈالی گئی ہے، اس لئے ذمے داروں کے خلاف کارروائی تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔
تاہم وائس چانسلر کی واپسی تک احتجاج موخر کردیاگیا۔
آج 12 بجے ایم ایس ایف اور زکریا یونیورسٹی کے درمیان مذاکرات ہوں گے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ طلبا کی بڑھتی ہوئی طاقت کے سامنے یونیورسٹی انتظامیہ پہلے ہی سرنڈر کرچکی ہے، جبکہ پولیس کی نااہلی نے جرائم میں ملوث طلباء کے حوصلے اور بھی بلند کردئے ہیں، جس کی وجہ سے کیمپس میں مزید ہنگاموں کا خدشہ ہے ۔