زکریا یونیورسٹی میں ایک اور لاہور کیمپس منصوبہ تیار، سینڈیکٹ کو دباؤ میں لانے کے لئے احتجاج

زکریا یونیورسٹی کے لا کالجز کے طلباء نے امتحانات نہ ہونے پر احتجاجی مظاہرہ کیا، یونیورسٹی کے مرکزی گیٹ پر ہونے والے احتجاج کو روکنے کےلئے پولیس کو طلب کیا گیا، تاہم کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
طلبا کا کہنا تھا کہ 5سال ہونے کو ہیں تاحال کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی جس کی وجہ سے تعلیمی حرج ہورہا ہے جبکہ کالجز کے سٹیٹس کا بھی پتہ نہیں چل رہا ہے، اس لئے یونیورسٹی سٹڈی سنٹر بنا کر ہمارا ایل ایل بی مکمل کرائیں۔
بعد ازاں یونیورسٹی حکام اور طلبا کے درمیان مذاکرات ہوئے جس میں معاملہ قانون کے مطابق حل کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی، ترجمان کے مطابق مذاکرات میں یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء سے کہا کہ آپ کے لئےسٹڈی سنٹرز کی منظوری کے لئے پروپوزل سینڈیکیٹ کی 7 فروری کو ہونے والی میٹنگ میں رکھا گیا ہے اور سینڈیکیٹ سے منظوری کے بعد سٹڈی سنٹرز مقرر کر دئیے جائیں گے۔
انتظامیہ سنجیدگی سے طلباء کے مسائل حل کرنے کے لئے کام کر رہی ہے طلبا ن ے انتظامیہ کے ان اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا، طلباء کے تمام جائز مطالبات کو قانون کے مطابق دیکھا جائے گا اور اس سلسلے میں سینڈیکیٹ جو کہ یونیورسٹی کی ایپکس باڈی ہے جو بھی فیصلہ کرے گی، انتظامیہ اس فیصلے کی روشنی میں عملدرآمد کرے گی۔
دریں اثناء ذرائع کاکہنا ہے کہ یہ مظاہرہ ایک پلان کے مطابق کیاگیا تاکہ سینڈیکیٹ کو دباؤ میں لاکر سٹڈی سنٹربنانے کے کیس کو منظور کرایا جاسکے، اس مظاہرے کے سپورٹر یونیورسٹی لاکالجز کی انتطامیہ کے افراد تھے جو لاہور کیمپس کی طرز پر سٹڈی سنٹربنانے کے خواہشمند ہیں تاکہ ان سنٹرز کو بھی کمائی کا ذریعہ بنایا جاسکے، یہ منصوبہ پہلے بھی بنایاگیا تھا تاہم سابق وائس چانسلر نے فنانس کے معاملات کی وجہ سے ملتوی کردیا تھا جبکہ اس میں قانونی سقم موجود ہیں کیونکہ تاحال ان سنٹرز کےلئے کونسل فار لاء نے سیٹوں کی منظوری نہیں دی ہے جبکہ بار کونسل اور سپریم میں جو اعتراضات اٹھائے گئے تھے وہ ان سنٹرز میں موجود ہیں جس میں فیکلٹی کی کمی اور سہولیات کی فقدان شامل ہیں۔
اس لئے اس منصوبے کو منظور کرانے کی اس مظاہرے کا اہتمام کیا گیا تھا۔