زکریا یونیورسٹی : لڑائی جھگڑوں میں ملوث 5 طلباء نکال دئیے گئے، کیمپس میں داخلے پر پابندی

زکریا یونیورسٹی کی ڈسپلن کمیٹی نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے پشتون کونسل کے 5 طلباء کو لڑائی جھگڑے میں ملوث ہونے، امن وامان کو خراب کرنے پر داخلے منسوخ کرتے ہوئے کیمپس میں داخلے پر پابندی لگادی۔
جاری مراسلے کے مطابق چیئرپرسن، ڈیپارٹمنٹ آف اپلائیڈ سائیکالوجی اینڈ سیکورٹی سٹاف نے 17 جنوری کو اطلاع دی کہ حضرت بلال، 5ویں سمسٹر کے طالب علم، بی ایس سائیکالوجی کو سمسٹر رولز کے مطابق کلاس میں صفر حاضری کی وجہ سے امتحان میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اس نے یونیورسٹی کے طلباء عبدالمصاور ولد عطاء اللہ رول نمبر 20-65، ڈیپارٹمنٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی، اسد رحمان ولد رحمان اللہ رول نمبر 61، انفارمیشن ٹیکنالوجی . وقاص خان ولد جان محمد رول نمبر 02 ڈیپارٹمنٹ بین الاقوامی تعلقات اور شعبہ میتھ کے. حارث احمد شنواری ولد عارف اللہ رولنمبر 64 اور آوٹ سائیڈر نے ہنگامہ کردیا اور زبردستی ڈیپارٹمنٹ میں گھس کر یونیورسٹی کی املاک کو نقصان پہنچایا۔
انہوں نے چیئرپرسن کے ساتھ بدسلوکی کی، ہراساں کیا اور دھمکیاں دیں، انہوں نے گیٹ کو تالا لگا دیا، فیکلٹی ممبران، عملہ اور امتحان دینے والے طلباء کو کیا، جس سے ڈیپارٹمنٹ میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
جس پر ان طلبا کے خلاف کارروائی کا آغاز کیاگیا یہ افراد ڈسپلن کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور چیئرپرسن، ڈیپارٹمنٹ آف سائیکالوجی کے ساتھ ساتھ سیکورٹی کے عملے سے بدتمیزی، غیر اخلاقی طرز عمل امن و امان کی صورتحال پیدا کرنے کے لیے معافی مانگی۔
تاہم کمیٹی نے طلبا کے موقف کو سنا اور ،ملزم طلباء پر واقعے میں ملوث ہونے کے ثابت ہونے پر،ان 5 طلباء کو سزائیں سنا دی جس کے مطابق حضرت بلال سمیت تمام 5 طلباء کو داخلے منسوخ کرتے ہوئے نکال دیا گیا اور یونیورسٹی میں ان کے داخلے پر پابندی لگا دی گئی.
ڈسپلن کمیٹی نے مزید فیصلہ کیا کہ متعلقہ ڈائریکٹر/چیئرمین/چیئرپرسن سے اس نوٹیفکیشن کو محکمانہ نوٹس بورڈ پر آویزاں کریں۔
تاہم ان طلبا کو اپیل کا حق دیا گیا ہےش طلباء کے نظم و ضبط سے متعلق ریگولیشنز H (i) کے تحت نوٹیفکیشن کی تاریخ سے 15 دنوں کے اندر چیئرمین، سنڈیکیٹ کے پاس اپیل کر سکتے ہیں۔