Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی میں سیکورٹی داؤ پر لگ گئی ، سیکٹرز اور گشت کا نظام ختم ، موٹر سائیکلوں کو آسمان تلے کھڑا کردیا گیا

زکریا یونیورسٹی میں سیکورٹی کے نام پر لوٹ مار کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں۔
ذرائع کے مطابق نئے سیکورٹی آفیسر نے چارج سنبھالتے ہی سیکورٹی انتظامات کرنے کےلئے 11 لاکھ روپے منظور کرالئے، جبکہ پہلے سے قائم کئے گئے سیکورٹی چیک ختم کرنا شروع کردئے تاکے سیکورٹی انتظامات کا جواز بنایا جاسکے ۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ 24گھنٹے نگرانی کےلئے سیکورٹی سیکٹرز بنائے گئے تھے، جبکہ گشت کا کا منظم نظام قائم تھا، جس کےلئے یونیورسٹی نے لاکھوں روپے خرچ کرکے موٹرسائیکل خرید کئے تھے، اب ان موٹرسائیکلوں کو کھلے آسمان تلے زنجیر ڈال کر کھڑا کردیا گیا ہے ، جبکہ موٹرسائیکل سکواڈ ختم کردئے گئے ہیں ۔
موٹرسائیکل سکواڈ پروفیسر ڈاکٹر طاہر امین کے دور میں قائم کئے گئے ۔

مختلف ملکی و غیر ملکی یونیورسٹیوں میں سکیورٹی سسٹم کا جائزہ لے کر پروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبر سابقہ ریذیڈنٹ آفیسر نے لاکھوں روپے مالیت کی سرکاری موٹر سائیکل خرید کر سکیورٹی ونگ میں دیں، اور یونیورسٹی کو پانچ سیکٹر انجئیرنگ کالج، زرعی کالج،ڈی وی ایم بلاک، مین کیمپس، سٹاف کالونی میں تقسیم کر کے موبائل اسکواڈ تعینات کئے جو اپنے اپنے سیکٹر میں دن رات 24/7 موٹر سائیکل پر گشت کرتے۔

پوائنٹ ڈیوٹی پر موجود سکیورٹی گارڈز کی کمی، کوتاہیوں کا ازالہ کرکے اپنے سیکٹر کی ہر قسم کی اطلاع مین کنٹرول روم کو دیتے۔ اب تمام موٹر سائیکل سکواڈ اور سیکٹر ختم کر دئیے گئے ہیں۔
سرکاری موٹر سائیکلوں کو زنجیر سے باندھ کر مستقل طور پر شیڈ کے نیچے گردوغبار میں رکھ دیا گیا ہے۔
ایک ذرائع کا دعویٰ ہے کہ سیاسی بنیادوں پر موٹر سائیکلوں پر تعینات تمام گارڈز کو ہٹا کر موجودہ یونین کو ووٹ دینے کی سزا دی جارہی ہے، کیونکہ یونیورسٹی کے کچھ مقتددحلقے فرینڈز ملازمین متحدہ محاذ کی بجائے دوسرے ایمپلائز گروپوں کو جتوانا چاہتے تھے۔ جس میں ناکامی کی بنیادی وجہ سکیورٹی ونگ سے بھاری مارجن سے شکست ہے۔
اب سکیورٹی آفیسر کو تبدیل کرکے موجودہ سکیورٹی آفیسر جوکہ ملک صفدر گروپ کا سخت سیاسی مخالف ہے کو لاکر سکیورٹی گارڈز سے بدلہ لیا جارہاہے۔

سیاست کے اس کھیل نے زکریا یونیورسٹی کے سیکورٹی کو داؤ پر لگادیا ہے ۔
سٹاف کالونی کے رہائشیوں نے وائس چانسلر سے مطالبہ کیاہے کہ وہ موٹر سائیکل گشت بحال کریں تاکہ سیکورٹی کے مسائل پیدا نہ ہوں ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button