پارٹی ورکر کو یونیفارم پہنانے والے زکریا یونیورسٹی کے سیکیورٹی سپروائزر سے استعفیٰ لے لیا گیا

زکریا یونیورسٹی کا سیکورٹی ونگ سیاست زدہ ہوگیا، ایمانداری سے کام کرنے والے سیکورٹی سپروائزرز کے گرد گھیرا تنگ ہونے لگا۔
گزشتہ ہفتے سیکورٹی سپروائزر نصراللہ نے ایک سیکورٹی گارڈ کو جو کہ موجودہ ایس او کے گروپ کا ہے کہ نے دربار میں شکایت کی کہ اس کو وردی پہننے پر مجبور کی جاتا ہے، اس لئے سپروائرز کے خلاف کارروائی کی جائے، جس پر سپروائزر نصر اللہ نے جواب دیا کہ دوران ڈیوٹی سب لوگ یونیفارم پہنتے ہیں، سب پر لازم ہے کہ قانون کا فالو کریں، اس لئے کسی سے رعایت نہیں ہوگی۔
جس پر سیکورٹی آفیسر مرید عباس نے ان کی سرزنش کی کہ اگر وہ ہمارے گروپ کے بندے کو رعایت نہیں دے سکتا تو اس کے نوکری کی ضرورت ہے۔
بعدازاں اس کو نوٹس بھی بھجوادیا گیا جس سے دل برداشتہ ہوکر نصر اللہ نے استعفیٰ دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ اگر ایماندار ی سے نوکری کرنے کے بعد بھی عزت نہیں ملتی تو نوکری نہ کرنا بہتر ہے۔
سیکورٹی ذرائع نے استعفیٰ کی تصدیق کی ہے اور بتایا کہ سیکورٹی دربار میں ایس او کا رویہ غیر مناسب تھا، جس سے دیگر سیکورٹی گارڈز بھی دل برداشتہ ہوئے ہیں ۔