Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی کا رجسٹرار آفس اساتذہ کے نعروں سے گونج اٹھا، وی سی کے رویے خلاف احتجاج

بہاءالدین زکریا یونیورسٹی میں گزشتہ روز یونیورسٹی ٹیچرز فورم کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر نے کی۔
اجلاس میں 80 سے زائد یونیورسٹی اساتذہ نے شرکت کی، اساتذہ نے وائس چانسلر کی واضح جانبدار پالیسی اور من پسند افراد کو نوازنے کی حکمت عملی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
بعد ازاں تمام شرکاء جلوس کی صورت میں وائس چانسلر آفس پہنچ گئے، تاہم وائس چانسلر اپنے آفس میں موجود نہ تھے، جس کے بعد تمام شرکاء اپنا احتجاج ریکارڈ کروانے رجسٹرار آفس پہنچ گئے۔
اساتذہ کے اس گروپ میں پروفیسرڈاکٹر عبدالقدوس صہیب، پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد، پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر، پروفیسر ڈاکٹر طاہر سلطان، پروفیسر ڈاکٹر عابد لطیف، پروفیسر ڈاکٹر حسن بچہ، ممبر سنڈیکیٹ ڈاکٹر محمد ریاض، پروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبر، ڈاکٹر فرخ ارسلان، ڈاکٹر فواد رسول، پروفیسر ڈاکٹر آصف یاسین، ڈاکٹر احسان قادر بھابھا، ڈاکٹر بنیامین، ڈاکٹر عثمان سلیم اور دیگر شامل تھے۔
اساتذہ نے لیکچرارز / اسسٹنٹ پروفیسرز کے سلیکشن بورڈ میں تاخیر ، ایڈورٹائزمنٹ میں تاخیری حربے، ٹینور ٹریک پر تعینات اساتذہ کا پرفارمنس انکریمنٹ میں بلاوجہ رکاوٹ اور سنڈیکیٹ کے ایجنڈا میں میرٹ پالیسی کے خلاف شعبہ فزکس کے چئرمین اور ٹیکسٹائل کالج کے پرانسپل کو ہٹانے کی مذموم حرکت کے خلاف رجسٹرار آفس میں اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا ، جبکہ یونیورسٹی میں ایسے اساتذہ بھی موجود ہیں جو نو سال سے زائد عرصے سے شعبہ جات کے چیئرمین کی سیٹوں پر براجمان ہیں، اور انکی طرف انتظامیہ کا دھیان نہیں جاتا۔
انکا مزید کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں بڑی تعداد میں ایسے اساتذہ موجود ہیں، جو کئی سالوں سے پی ایچ ڈی کرنے کے باوجود لیکچرار ہیں، اور انہیں ترقی نہیں دی جا رہی جس کی ایک واضح مثال حال ہی میں وفات پانے والے ڈاکٹر اجمل مہار ہیں جو پچھلے تقریبا آٹھ سال سے پی ایچ ڈی مکمل کرنے کے باوجود لیکچرر تھے، اور ترقی کی آس دل میں لیے دنیا سے رخصت ہوگئے۔
جبکہ ان کے مقابلے میں شعبہ اردو سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر خاور نوازش جو 2016 میں یونیورسٹی سے منسلک ہوئے اور انکی پی ایچ ڈی 2017 میں مکمل ہوئی، انہیں ہنگامی بنیادوں پر ترقی دے کے ایسوسی ایٹ پروفیسر بنادیا گیا۔
اساتذہ کا مزید کہنا تھا کہ 30 ستمبر کے بعد پوسٹ پی ایچ ڈی کی شرط لاگو ہو جائے گی، اور کئی اساتذہ کرام بروقت ترقی کے حق سے محروم ہوجائیں گے۔
ہمارا مطالبہ ہے کہ ایسے اساتذہ کے لئے آسامیاں مشتہر کی جائیں اور صرف مخصوص اور من پسند شعبہ جات میں بھرتیوں سے گریز کیا جائے، اور ایسے شعبہ جات جہاں اساتذہ کی کمی ہے اور وہاں تعیناتیوں کیلئے سلیکشن بورڈ نہیں ہو رہا وہاں کے لیے فوری طور پر سلیکشن بورڈ کا انعقاد کیا جائے۔
اس موقع پر یونیورسٹی ٹیچرز فورم کے جنرل سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر آصف یاسین نے یونیورسٹی انتظامیہ کو خبردار کیا کہ اگر توازن کے ساتھ معاملات ہینڈل نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر دیا جاۓ گا۔
اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر سعید اختر، پروفیسر ڈاکٹر جاوید احمد، پروفیسر ڈاکٹر طاہر سلطان، پروفیسر ڈاکٹر عابد لطیف، پروفیسر ڈاکٹر مقرب اکبر، ڈاکٹر عثمان سلیم اور دیگر نے وائس چانسلر کی جانب سے تعلیمی اور انتظامی معاملات میں عدم دلچسپی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
اس موقعہ پر رجسٹرار زکریا یونیورسٹی نے اساتذہ کو دہانی کرائی کہ سنڈیکیٹ کے اجلاس میں میرٹ پالیسی کو یقینی بنایا جائے گا اور وائس چانسلر کے سامنے یو ٹی ایف مطالبات رکھے جائیں گے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button