زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی میں اساتذہ اور چیئرمین آمنے سامنے آگئے

زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی کے اساتذہ نے چیئرمین کا حکم ماننے سے انکار کردیا، طلبا وطالبات امتحان کے انتظار میں سردی میں ٹھٹھر تے رہے ۔
تفصیل کے مطابق زکریا یونیورسٹی کے شعبہ سوشیالوجی میں اساتذہ میں گروپنگ تیز ہوگئی، اساتذہ اور چیئرمین کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج سے طلبا وطالبات کو نقصان ک سامنا ہے، جس کی واضح مثال گذشتہ روز نظر آئی بہاءالدین زکریا یونیورسٹی انتظامیہ کی نااہلی اور کمزور انتظامی گرفت کے باعث یونیورسٹی کے ٹیچرز نے یونیورسٹی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ٹائم ٹیبل کے مطابق ہونے والے چار مختلف کلاسز کے فائنل امتحانات لینے سے انکار کر دیا ، جس سے سینکڑوں طلباءوطالبات شدید سردی میں ٹھٹھڑتے ہوئے اپنے ٹیچرز کا سارا دن انتظار کرتے رہ گئے ۔
جب انتظامیہ کی طرف سے بار بار ان ٹیچرز سے رابطہ کی کوشش کی گئی تو ان ٹیچرز نے یہ کہ کر پیپر لینے سے انکار کر دیا کہ جب تک ان کے ڈیپارٹمنٹ کے چیرمین کو تبدیل نہیں کیا جاتا اس وقت تک وہ ڈیپارٹمنٹ میں طلباءوطالبات سے پیپرز نہیں لیں گے ۔
سوشیالوجی ڈیپارٹمنٹ کے ٹیچرز کی طرف سے اس شدید بد انتظامی اور نان پروفیشنل رویہ اختیار کرنے اور ذاتی اختلافات کو جواز بنا کر طلباءوطالبات کے مستقبل سے کھیلنے کے حوالہ سے جب ڈیپارٹمنٹ آف سوشیالوجی کے چیئرمین ڈاکٹر کامران اشفاق سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نےبتایا کہ گزشتہ روز ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے بعض ٹیچرز کی جانب سے طلباءوطالبات کے امتحانات نہ لینے کی شکایات موصول ہوئی تھیں ۔
جس پر انھوں نے سینکڑوں طلباءوطالبات سے امتحانات نہ لینے والے تینوں ٹیچرز اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر صائمہ افضل ، اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر تہمینہ ستار اور لیکچرر مس حنا فضل سے تحریری وضاحت طلب کر لی ہے، اور انھیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایک دن کے اند ر اپنی پوزیشن واضح کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف نظم وضبط کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن لیا جائے گا۔