جنوبی پنجاب میں اساتذہ کا احتجاج؛ سکول مکمل بند، پولیس بھی متحرک، ڈی ای اوز کو ٹاسک دے دئے گئے
اساتذہ کا سکولوں میں تعلیمی بائیکاٹ چھٹے روز بھی جاری، سکولوں میں تعلیمی سرگرمیاں مکمل طور پر معطل رہیں۔
ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں کلاسز رومز کی مکمل تالہ بندی گئی، صبح طلبا پہنچے تو ان کو گیٹ سے ہی واپس بھیج دیاگیا، اساتذہ نے بیشتر سکولوں کے مرکزی گیٹ پر دھرنا دے رکھا ہے۔
ملتان میں احتجاجی اساتذہ مرکزی شاہراہیں بند رکھیں جس کی وجہ سے ٹریفک بری طرح سے متاثر ہوئی، جس کو پولیس نے گھنٹوں بعد بحال کرایا۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ تعلیمی سرگرمیوں کا بائیکاٹ مطالبات کی منظوری تک جاری رہے گا، ان کا کہنا تھا کہ 120 گرفتار اساتذہ کو فی الفور رہا کیا جائے۔ لیو انکیشمنٹ، گریجویٹی اور پنشن کے قوانین میں تبدیلی کسی صورت قابل قبول نہیں۔
دوسری طرف سکولوں کی تالہ بندی کیخلاف پنجاب پولیس بھی متحرک ہو گئی، حکام کا کہناہے کہ سکولوں کی تالہ بندی کی گئی تو متعلقہ سکول سربراہان کیخلاف مقدمہ درج ہوگا، تمام ایس ایچ اوز صبح کے اوقات میں اپنے علاقہ کے سرکاری سکولز کی انسپکشن کرینگے، پولیس اہلکار ایک بارسکول کا وزٹ کرکے تالہ بندی کا جائزہ لیں گے، اور سکول کی تصاویر لے کر حکام کو بھجوائیں گے۔
علاوہ ازیں تعلیمی سرگرمیاں معطل رکھنے والے اساتذہ کیخلاف قانونی کارروائی ہوگی۔
علاوہ ازیں محکمہ سکولز نے تمام ڈی ای اوز ، اے ای اوز کو مراسلہ ارسال کیا ہے کہ تمام تدریسی اور غیر تدریسی عملہ ڈیوٹی کے اوقات میں سکولوں میں موجود رہے گا۔
تمام اساتذہ مقررہ ٹائم ٹیبل کے مطابق اپنے پیریڈ باقاعدگی سے لیں۔ڈی ای اوز دائرہ اختیار میں اور خلاف ورزی کی صورت میں رپورٹ کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ فوری طور پر تمام سکولوں کی فعالیت اور کھلنے اور طلباء کی 100فیصد حاضری کو یقینی بنائیں۔
سکول بند ہونے سے طلباء کی پڑھائی کا نقصان ہو رہا ہے۔لہذا، اپنی حدود میں سردیوں کے موسم کے لیے اسکولوں کے بدلے ہوئے اوقات کے مطابق کلاسز کا اجرا یقینی بنائیں، اور احتجاج کرنےوالوں کو یہ باور کرائیں کہ اعلیٰ حکام کے احکامات کو تسلیم نہ کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔