زکریا یونیورسٹی میں کرپشن کا راج ، چیئرمین ٹینڈر کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف یاسین نے استعفیٰ دے دیا

زکریا یونیورسٹی کے پی ڈی ونگ کی ٹینڈر ورک میں من مانیاں۔ مسلسل عدم تعاون کی بنیاد پر چئرمین ٹینڈر کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر آصف یاسین نے استعفیٰ دے دیا۔
بہاالدین زکریا یونیورسٹی ملتان میں 12جولائ 2021 کو ٹینڈرز کمیٹی کا چارج سنبھالنے کے بعد پروفیسر ڈاکٹر آصف یاسین سول ورک اور مینٹیننس کے ٹینڈرز میں کرپشن کو روکنے کے لئے مسلسل کوشاں تھے ۔
لیکن کمیٹی کے ممبران انہیں ٹینڈر پراسیس میں شامل کئے بغیر ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے سب کچھ مکمل کرتے اور انہیں صرف ٹینڈر اوپن کرنے کے دن بلا کر دستخط کروا لئے جاتے۔
پچھلے دس ماہ میں انہوں نے بارہا دفعہ کوشش کی کہ کمیٹی کے تعاون سے پراسیس بہتر کیا جاۓ تاکہ یونیورسٹی انجینئرز اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت کو روکا جا سکے لیکن ان سے تعاون نہیں کیا جا رہا تھا۔
لیکن وی سی جامعہ کے کہنے پر انہیں نے کامُ جاری رکھا
یونیورسٹی انجینئر سول ورک ، مینٹیننس سول انجینئر اور پراجیکٹ ڈائریکٹر نے عدم تعاون کی انتہا کردی ۔ نہ کبھی انہیں سائٹ وزٹ کروایا اور نہ ہی پراجیکٹ کے تخمینہ کے پراسیس میں انہیں شامل کیا۔
یہ سب کام چئرمین کے نوٹس میں لائے بغیر بالا بالا ہوتے رہے اور چیئرمین ٹینڈر کمیٹی کو صرف دستخط کرنے تک محدود کر دیا ۔
اس صورتحال میں پروفیسر ڈاکٹر آصف یاسین نے سارا معاملہ وائس چانسلر کے گوش گزار کرنے کے بعد اپنا استعفا جمع کروا دیا۔ تا حال وی سی جامعہ کے کہنے پر وہ کام جاری رکھے ہو ۓ ہہیں۔
اس سے قبل پروفیسر شوکت ملک نے بھی کرپشن نہ روک سکنے اور وی سی زکریا کی عدم دلچسپی کو دیکھتے ہوئے استعفیٰ دیدیا تھا۔
اس شعبے میں تعینات انجینئرز کے کرپشن کے کیسز اس وقت انٹی کرپشن میں چل رہے ہیں، مگر یونیورسٹی کی طرف سے عدم پیروی کی وجہ سے ڈھیل ملی ہوئی جس کی وجہ سے آج بھی تمام دھندے چل رہے ہیں۔