کپاس کے کاشتکار چھدرائی کے بعد ہی کھادوں کا استعمال کریں : ڈاکٹر زاہد محمود

کپاس کی فصل میں چھدرائی کا عمل مکمل ہونے کے بعد ہی کھادوں کا استعمال کیا جائے, یہ بات ڈائریکٹر سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد محمود نے کاشتکاروں کے نام اپنے اہم پیغام میں کہی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چھدرائی کا عمل بوائی سے 20 تا 25 دن کے اندر یا پہلے پانی سے پہلے یا خشک گوڈی کے بعد ہر حالت میں اور ایک ہی مرتبہ مکمل کر لیا جائے، اور چھدرائی کے دوران کمزور اور متاثرہ پودوں کو کھیت سے نکال دیں، جبکہ چھدرائی کے بعد ایک ایکڑ میں23تا25ہزارپودے ہونے چاہئیں۔
ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ کپاس کی اچھی پیداوار حاصل کرنے کے لئے قطاروں میں پودوں کا آپس میں مناسب فاصلہ بہت ہی ضروری ہے، تاکہ پودے جگہ کی مناسبت سے بڑھوتری کر سکیں۔ یہ فاصلہ چھدرائی کے ذریعے فالتو پودوں کو نکال کر ہی کیا جاتا ہے۔
ڈاکٹر زاہد محمود کا کہنا تھا کہ فاسفورس کھاد چھدرائی کے بعد بذریعہ آبپاشی دیں یا کھیلیوں میں ڈال کر پانی لگا دیں یا وتر کی حالت میں فاسفورس کھاد ڈال کر کھیلیوں میںگوڈی والا ہل چلا دیں۔
فاسفورسی کھادوں کی سفارشات بارے ان کا کہنا تھا کہ کپاس کے کاشتکار چھدرائی کے عمل کے بعد کپاس کی فصل میں فاسفورس کھاد کی مقدارڈے اے پی ایک بوری یاٹی ایس پی ایک بوری یا ایس ایس پی تین بوریاں فی ایکڑ یا این پی دو بوریاں فی ایکڑ کے حساب سے ڈالیں۔