ایمرسن یونیورسٹی کے اساتذہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پڑھانے لگے ، طلبا خوار ہوگئے

ایمرسن کالج جو کہ اب یونیورسٹی بن چکا ہے کے اساتذہ نے اپنا وطیرہ نہ بدلا ، کالج ٹائم میں بھی پرائیویٹ اداروں میں پڑھانے کا سلسلہ بند نہ کیا اس سلسلے میں ایمرسونینز کے رکن نے وائس چانسلر کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ یونیورسٹی کے اساتذہ غیر قانونی طور پر پرائیویٹ اداروں میں پڑھا رہے ہیں۔
سابق پرنسپل بھی ان کے سامنے بے بس تھے اب وقت آگیا ہے کہ ان کی اصلاح کی جائے اور ان کو ایمرسن میں داخلہ لینے والوں کو پڑھانے کےلئے مجبور کیا جائے ، شعبہ انگلش کے لیکچرر یاسر اور ناصر عمران سی ایس ایس اور پی پی ایس سی کی اکیڈمی چلار ہے ہیں، دونوں یونیورسٹی اوقات میں وہاں پڑھاتے ہیں ۔
حماد بخاری چار پرائیویٹ اداروں میں پڑھا رہے ہیں ڈاکٹر عدنان نمل یونیورسٹی اورفیصل آباد کی یونیورسٹی میں پڑھاتے ہیں ۔
شفیق احمد ،پروفیسر فدابلوچ ڈاکٹر عبداللطیف، ڈاکٹر شاہد راؤ بھی پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں پڑھارہے ہیں ۔
ان کے ٹائم ٹیبل ان کی موجود گی کا ثبوت ہے ، جبکہ فدابلوچ کے آف دی فیلڈ واقعات ایک نجی یونیورسٹی کے ریکارڈ پر ہیں ۔
ضرورت اس امرکی ہے کہ ایمرسن میں داخلہ لینے والوں کا پہلا حق ہے اس لئے تمام اساتذہ کو پڑھانے پر مجبور کیا جائے ۔
اس بارے میں یونیورسٹی حکام کا کہنا ہے کہ سرکاری ٹائم کے بعد اساتذہ کہیں بھی پڑھا سکتے ہیں تاہم صبح کے اوقات میں پرائیویٹ اداروں میں پڑھانے والے اساتذہ کے بارے میں کارروائی کی جائے گی۔