ویمن یونیورسٹی ملتان کی سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور طویل علالت کے بعد انتقال کرگئی

ویمن یونیورسٹی ملتان کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور جو کینسر سے نبرد آزما تھیں، آخر زندگی کی بازی ہار گئیں، وہ گزشتہ روز اسلام آباد میں انتقال کرگئیں، ان کی نمازجنازہ ایچ 11 کے قبرستان میں ادا کی گئی، جس میں اسلام آباد کے تعلیمی حلقوں اور عمائدین شہر کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
مرحوم نے ایل ایل بی شریعت اور قانون، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے کیا، پھر 1997میں ایل ایل ایم کیا، پروفیسر ڈاکٹر فرخندہ ایل ایل ایم، پی ایچ ڈی، پوسٹ ڈاک (برطانیہ)ایل ایل بی، ایل ایل ایم شریعت اینڈ لاء، انٹرنیشل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد کی ممبر سوسائٹی آف لیگل اسکالر یوکے کنسلٹنٹ برٹش انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اینڈ کمپریٹیو لاء یوکے سابق رکن اسلامی نظریاتی کونسل، پاکستان رہ چکی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں ۔
بے جا مداخلت، اختیارات کا استعمال روکنے کی کوششیں؛ کینسر کا شکار وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی ملتان کی ہمت جواب دے گئی
انہوں نے 15 فروری 2025 کو ویمن یونیورسٹی کا چارج سنبھالا تھا اور 5 جون کو استعفیٰ دےدیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھاکہ 14 فروری 2025 کو عہدہ سنبھالنے کے بعد سے، میں ویمن یونیورسٹی ملتان کی تعلیمی سالمیت، ادارہ جاتی خود مختاری اور مشن کو برقرار رکھنے کے لیے پُرعزم تھی، صحت کے بعض چیلنجوں کا سامنا کرنے کے باوجود میں اس ذمہ داری کو مقصد اور لگن کے گہرے احساس کے ساتھ قبول کیا، میں نے اپنی زندگی ایکیڈمیا اور اس کی ترقی کے لیے وقف کر دی اور کوشش کی کہ ویمن یونیورسٹی کی بہتری کےلئے اقدامات کروں مگر وقت گزرنے کے ساتھ، مختلف حلقوں کی بے جا مداخلت کی وجہ سے آزادانہ اور مؤثر طریقے سے کام کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
دریں اثناء ویمن یونیورسٹی ملتان کی پرو وائس چانسلر ڈاکٹر کلثوم پراچہ اور تمام فیکلٹی افسران اور ملازمین نے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر فرخندہ منصور کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
یونیورسٹی ترجمان کی طرف سے جاری ہونے والے تعزیتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کے تمام حلقے دکھ کی اس گھڑی میں ڈاکٹر فرخندہ منصور کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، مرحومہ ایک قابل ٹیچر، منتظم اور اعلیٰ پائے کی محقیق تھیں۔
انہوں نے اپنے اداروں میں جہاں انہوں نے کام کیا بے لوث ہوکر اس کی ترقی کےلئے خدمات سر انجام دیں، ویمن یونیورسٹی ملتان میں گزارے گئے تین ماہ میں انہوں نے اس ادارے کی ترقی کےلئے نئے پلان مرتب کئے۔
انہوں نے خراب صحت کے باوجود جنوبی پنجاب کے اس قدیمی درس گاہ کی کامیابی کےلئے کام کیا، وہ ایک نیک اور خدا ترس خاتون تھیں۔
اللہ تعالیٰ مرحوم کے درجات بلند فرمائے، انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام دے اور مرحوم کے اہل خانہ کو یہ عظیم سانحہ برداشت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔