امتحانی سنٹر میں چہرہ سکین کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال

میٹرک اور انٹر کے سالانہ امتحانات میں دھوکہ دہی اور جعلی امیدواروں کو روکنے کے لیے چہرے سکین کرنے والی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا ۔
تفصیل کے مطابق ملتان سمیت پنجاب میں میٹرک کے امتحانات کے دوران چیٹنگ کے واقعات کی روک تھام کے لیے امتحانی اصلاحات کی گئی ہیں، جن میں بار کوڈ کا اجر اور امیدوار کا چہرہ سکین کرنے کی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق امتحانی سنٹر ز میں تھری ڈی بار کوڈ سکین کر کے طلبہ کی شناخت کی جاتی ہے اور امیدواروں سے براہ راست فیڈ بیک بھی لیا گیا ہے۔
امتحان کو شفاف بنانے کے لیے آن لائن رول نمبر سلپ میں سٹوڈنٹ کے نام، رول نمبر اور دیگر معلومات کے ساتھ ساتھ ایک خصوصی کیو آر کوڈ بھی موجود ہے، اس کیو آر کوڈ سے رول نمبر سلپ آن لائن کھل سکے گی اور جعلی امیدواروں کا تعاقب ہو سکے گا۔
کیو آر کوڈز کی شمولیت کے بعد کوئی جعلی رول نمبر سلپ نہیں بن سکے گی۔
اگر کسی بچے کی تاریخ پیدائش یا تصویر پر شک ہوتا ہے تو اس ٹیکنالوجی کی مدد سے فوراً بچے کی تمام معلومات آن لائن دستیاب ہو جاتی ہے، چہرے کی شناخت کی اس ٹیکنالوجی پر عملدرآمد اور کڑی نگرانی کی مدد سے گذشتہ سال کے مقابلے چیٹنگ کیسز میں 90 فیصد کمی آئی ہے ۔