Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

فپواسا پاکستان کا بڑا اعلان

فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک سٹاف ایسوسی ایشنز (فپواسا پاکستان) ہائیر ایجوکیشن کو درپیش بحران، 25 فیصد ٹیکس ریبیٹ کے خاتمے، جامعات کی خودمختاری میں حکومتی مداخلت، اساتذہ کے لیے پنشن رولز میں تبدیلی، خیبر پختون خواہ اور بلوچستان کی جامعات میں تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور سندھ کی جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرری کے قانون میں تبدیلی پر یوم سیاہ منانے کا اعلان کردیا۔

اس سلسلے میں فپواسا کے عہدیداروں مرکزی صدر ڈاکٹر امجد مگسی کے علاوہ فپواسا کے مرکزی جنرل سیکرٹری، ڈاکٹر محمد عزیر، مرکزی نائب صدر، ڈاکٹر مظہر اقبال مرکزی انفارمیشن سیکرٹری ڈاکٹر احتشام علی، فپواسا اسلام آباد چیپٹر کے صدر ڈاکٹر اقبال جتوئی کامسیٹس یونیورسٹی سے ڈاکٹر محمد خان جدون کا کہنا تھا کہ اساتذہ اور ریسرچرز کے لیے 25 فیصد ٹیکس چھوٹ پہلے 75 فیصد تھی جس میں مسلسل کمی ہوتی رہی، موجودہ حکومت کی جانب سے بجٹ میں اسے برقرار رکھنے کا اعلان 28 جون 2024 کو بجٹ تقریر کے دوران خود وفاقی وزیر خزانہ نے کیا تھا اور اسے قومی اسمبلی کی کارروائی کا حصہ بنایا گیا تھا لیکن مالی سال کے وسط میں اس چھوٹ کے خاتمے سے اساتذہ اور ریسرچرز میں مایوسی پھیل گئی ہے جس سے ان کی استعداد کار میں کمی واقع ہوگی۔

اساتذہ اور محققین کو ملنے والی 25 فیصد ٹیکس چھوٹ 2022، 2023 اور 2024 کے انکم ٹیکس مینوئل کا بھی حصہ ہے، اور یہ چھوٹ انھیں موجودہ سال تک ملتی رہی ہے ، لیکن اب اچانک ہی ایف بی آر کی جانب سے اِس چھوٹ کے خاتمے کا اعلان قومی اسمبلی کی ہدایات اور پارلیمنٹ کے اختیارات کو مجروح کرنے کے مترادف ہے، جس پر فپواسا کی جانب سے وزیر خزانہ کو خط لکھ کر توجہ دلانے کی بھی کوشش کی گئی ہے لیکن اس پر ابھی تک کوئی مثبت ردِ عمل نہیں آیا۔

فپواسا صدر نے وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پارلیمینٹ اور آئین کی بالادستی کو پیش نظر رکھتے ہوئے ایف بی آر کے جانب سے جاری اس غیر آئینی اور غیر قانونی نوٹیفیکیشن کو واپس لینے کا اعلان کریں اور جامعات کو فوری ٹیکس کٹوتی سے روکنے کے احکامات جاری کریں۔

فپواسا صدر نے سندھ حکومت کی جانب سے وائس چانسلرز کی تقرری کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کے خلاف فپواسا سندھ چیپٹر کی جانب سے جاری احتجاجی تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کیا اور کہا کہ اساتذہ کے جائز مطالبات پر ایک جمہوری حکومت کے جمہوری وزیر اعلی کی جانب سے دیا جانے والا ردِعمل انتہائی مایوس کن اور قابل مذمت ہے، انہوں نے پنجاب میں پنشن، لیو انکیشمینٹ اور ایل پی آر رولز میں تبدیلی کو ظالمانہ قدم قراد دیتے ہوئے اسے ملازم دشمنی سے تعبیر کیا اور کہا کہ سرکاری نوکری کو اپنی عمر کے قیمتی ترین سال دینے کے بعد ملازمین کو ان کی پینشن اور دیگر جائز مراعات سے محروم کر دینا انتہائی ظالمانہ اقدام ہیں۔

حکومت پنجاب سے مطالبہ ہے کہ پنجاب کی جامعات کو مطلوبہ فنڈز کی فراہمی اور ان کی خود مختاری کو یقینی بناتے ہوئے پنشن، ایل پی آر اور لیو انکیشمنٹ کے پرانے طریقے کو بحال کرے، فپواسا پاکستان کی قیادت نے چاروں صوبوں کی جامعات میں جاری بحرانی صورت حال کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے 30 جنوری 2025ء جمعرات کو ملک بھر کی جامعات میں نہ صرف یوم سیاہ منانے کا اعلان کیا بلکہ حکومت کی تعلیم دشمن پالیسیوں کے خلاف اگیگا اور پیپلا کی جانب سے 11 فروری کو اسلام آباد میں پارلیمینٹ ہاوس کے سامنے دی جانے والی احتجاجی کال میں بھی شرکت کا اصولی فیصلہ کیا۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button