لودھراں بہاولپور ٹول پلازہ پرلڑکیوں کو سر عام برہنہ ہوکر ہراساں کرنے کا واقعہ
معاشرے میں بڑھتی ہوئی فرسٹریشن نے تمام اخلاقی اقدار برباد کردیں کو ئی بھی جگہ اب محفوظ نہیں خصوصا طالبات کو طرح طرح کے طریقے اپنا کر ہراساں کیا جاتا ہے۔
ایسا ہی واقعہ لودھراں بہاولپور ٹول پلازہ پر پیش آیا بہاالدین زکریا یونیورسٹی لودھراں کیمپس سے بہاولپور جانے والی لڑکیاں ہراسانی کا شکار ہو گئی۔
(یاد رہے لودھراں سے بہاولپور شہر محض 20 منٹ کی مسافت پر ہے) لڑکیوں کے مطابق وہ بہاولپور شہر جانے کےلئے چنگ جی رکشہ کی پچھلی سیٹ پر بیٹھی تھیں کہ کچھ دیر کے بعد ٹول پلازہ کے قریب ایک موٹر سائیکل سوار ان کے رکشے کے قریب پیچھے آیا، اور پینٹ کی زپ کھول کر برہنہ حالت میں نازیبا حرکات کیں، ان کو ہراساں کیا اور جملے کسے۔
جس پر رکشے میں سوار لڑکیوں نے موبائل سے اس کی ویڈیو /تصویر بنانی چاہی تو اس نے چہرہ پھیر لیا اور سپیڈ تیز کرکے فرار ہوگیا۔
یہ واقع 15 نومبر دوپہر 1:30 سے 2:00 بجے کے درمیان کا ہے۔
موٹر سائیکل سوار کو ٹول پلازہ اور ہائی وے پر لگے کیمروں کی سی وی ٹی وی فوٹیج سے ڈھونڈا جا سکتا ہے۔
عوامی و سماجی حلقوں نے اس واقعہ کے خلاف شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے اور لودھراں، بہاولپور کے پولیس حکام سمیت ٹول پلازہ کے عملہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ایسی حرکت کرنے والے کو پکڑ کے قرار واقعی سزا دی جائے، تاکہ ایسا واقعہ دوبارہ کبھی نہ ہو۔