Paid ad
Breaking NewsNationalتازہ ترین

فارمرز ایڈوائزری کمیٹی سی سی آر آئی ملتان کا پہلا اجلاس

سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ ملتان میں آج فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کا پہلا اجلاس ڈائریکٹرسی سی آر آئی ملتان ڈاکٹر زاہد محمود کی صدارت میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں ملک بھر سے تعلق رکھنے والے کپاس کے کاشتکاروں کی رہنمائی وتربیت کے لئے کپاس کی کاشت سے متعلق آئندہ پندرہ روزہ سفارشات31مارچ تک کے لئے پیش کی گئیں۔

فارمرز ایڈوائزری کمیٹی کی سفارشات میں کہا گیا ہے کہ کپاس کے کاشتکار کپاس کی کاشت سے پہلے زمین کا تجزیہ ضرور کرائیں اور تجزیاتی رپورٹ کے مطابق سفارش کردہ کھادوں کا استعمال یقینی بنائیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کاشتکار کمزور زمینوں کی زرخیزی بڑھانے کے لئے سبز کھاد کے لئے لگائی گئی فصل کوکپاس کی بجائی سے15دن پہلے زمین میں دبا دیں یا جانوروں کا گوبر بحساب 5ٹرالی فی ایکٹر زمین میں ڈالیں۔

کاشتکار چھدرائی اور جڑی بوٹیوں کی تلفی کے بعد ڈی اے پی بحساب ایک بوری فی ایکٹر استعمال کریں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ کینولہ اور آلو کے کاشتکار کپاس کی کاشت کو یقینی بنانے کے لئے زمین کی تیاری جلد از جلد مکمل کر لیں اور کپاس کے بیج کا مناسب انتظام کرلیں اور بیج ہمیشہ قابل اعتماد ادارے یا مستند سیڈ کارپوریشنز سے لیں۔

کلر اٹھی زمینوں میں کپاس ڈرل کی بجائے پٹریوں پر کاشت کی جائے اور زمین کی تیاری کے وقت زمین کو ہموار رکھنے کے لئے کاشتکار لیزرلینڈ لیولر کا ضرور استعمال کریں اس سے پانی اور کھاد کے استعمال میں بچت ہوگی اور بیج کے اگاؤ کا عمل بہتر ہوگا۔

بیج کا شرح اگاؤ پودوں کی مطلوبہ تعداد کا ضامن ہے لہذا کپاس کے کاشتکار بہتر اگاؤ والا بیج یعنی کم از کم75فیصد اگاؤ والا بیج کاشت کریں۔ کپاس کے کاشتکار صرف منظور شدہ کپاس کی اقسام ہی کاشت کریں اور بیج کا انتخاب اپنے علاقائی موسمی حالات اور دستیاب وسائل کو سامنے رکھ کر کریں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ ایسے علاقے جہاں پانی کی کمی کا سامنا ہے وہاں کاشتکار سی سی آر آئی ملتان کی قسم سی آئی ایم663اور سی آئی ایم678کاشت کریں جبکہ وہ علاقے جہاں پانی کی کمی کا سامنا نہیں ہے وہاں کاشتکار سی آئی ایم785،سائیٹو535اور سی آئی ایم632کاشت کریں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ کپاس کے کاشتکار بیج کی جرمینیشن کا مفت اگاؤ کا ٹیسٹ سی سی آر آئی ملتان سے کرا سکتے ہیں۔ اس کے لئے ملک بھر سے کپاس کے کاشتکار100گرام بیج ادارہ کے پتہ "سنٹرل کاٹن ریسرچ انسٹیٹیوٹ،پرانا شجاع آباد روڈ ملتان” پر ارسال کریں تو ادارہ ایک ہفتہ کے اندر اندر بیج کی جرمنینشن کا فری ٹیسٹ کرکے اس کے نتائج سے بیج بھیجنے والے کو اس کے دئے گئے موبائل نمبر پر آگاہ کر دیاجائے گا, جبکہ بیج بھیجنے کے ڈاک کے اخراجات بھی خود ادارہ ادا کرے گا۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ گزشتہ برس کپاس کے جن علاقوں میں روٹ راٹ یعنی کپاس کے پودوں کی جڑوں کے گلنے سڑنے کی بیماری آئی تھی ان علاقہ جات کے کاشتکار اپنی زمینوں میں جانوروں کی گوبر کھاد ضرور استعمال کریں اور جن علاقہ جات میں گزشتہ برس بیج کی بیماری کا حملہ ہوا تھا تو ان علاقوں کے کاشتکار کپاس کی کاشت سے پہلے بیج کو پھپھوند کش زہر ضرور لگائیں۔

اگیتی کاشتہ کپاس کے کاشتکاروں کو سفارشات؛پیش کی گئیں کہ وہ کپاس کی کاشت سے پہلے بر اترے بیج کا ٹریٹمنٹ ضرور کریں اور بیج کو بیماریوں اور رکپاس کے ر س چوسنے والے کیڑوں سے محفوظ رکھنے کے لئے کسی بھی اچھی کمپنی کی پھپھوند کش زہر یا کیڑے مار زہر کا استعمال لازمی کریں اس عمل سے کپاس ابتدائی 30تا40دن تک رس چوسنے والے کیڑوں سے محفوظ رہتی ہے۔ اور جہاں پر کپاس کی کاشت کی جائے تو خیال رکھا جائے وہاں بھنڈی،بینگن یا پیاز وغیرہ کی فصل موجود نہ ہو۔

اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ کاشتکار ریتلی زمینوں میں بر اترا بیج ہرگز کاشت نہ کریں۔

گلابی سنڈی کے غیر موسمی تدارک کے لئے جننگ فیکٹریوں میں موجود جننگ کچرے کو31مارچ تک ٹھکانے لگایا جائے اور دیہاتوں میں موجود کپاس کی چھڑیوں کے ڈھیروں کو الٹ پلٹ کرنے کا عمل ہفتہ میں ایک آدھ بار کرتے رہیں۔

اجلاس میں مختلف شعبہ جات کے سربراہان ڈاکٹر محمد نوید افضل،ڈاکٹر محمد ادریس خان، میڈم صباحت حسین،ساجد محمود، ڈاکٹر رابعہ سعید اور آسیہ پروین،سائنٹفک آفیسرنے شرکت کی۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button