وائس چانسلرز کی عدم تعیناتی، فپواسا نے احتجاج کا عندیہ دے دیا
پنجاب کی متعدد جامعات میں وائس چانسلرز کی عدم تعیناتی کی وجہ سے شدید انتظامی اور مالی بحران پیدا ہو چکا ہے۔
یونیورسٹی اساتذہ کی نمائندہ تنظیم فپواسا پنجاب کے صدر ڈاکٹر خاور نوازش نے اپنے بیان میں اسے حکومتی بے حسی کے مترادف قرار دیتے ہوئے احتجاج کا عندیہ ظاہر کیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ نئی حکومت کو اقتدار میں آئے چھ ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، لیکن اعلیٰ تعلیمی اداروں کی سنگین صورتحال کے حل کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا گیا۔
وزیرِ اعلی اقتدار سنبھالنے کے بعد سے اس بات سے بخوبی آگاہ ہیں کہ پنجاب کی پچیس جامعات ایک طویل عرصے سے وائس چانسلر کے بغیر کام کر رہی ہیں، جس سے جامعات کے بجٹ، داخلے، اور پالیسی سازی کے اہم معاملات بھی متاثر ہو رہے ہیں۔
جون کے آغاز پر نئے وائس چانسلرز کی تعیناتیوں کے لیے درخواستیں طلب کی گئیں تھی، تین ماہ کا عرصہ گزر گیا لیکن تعیناتیوں کا عمل مکمل نہیں ہو سکا۔
پنجاب یونیورسٹی، بہاء الدین زکریا یونیورسٹی، اور اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور سمیت کئی جامعات کے نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوریاں وائس چانسلرز نہ آنے کی وجہ سے نہیں ہو سکیں، ہزاروں اساتذہ سلیکشن بورڈز اور سینڈیکیٹ کے اجلاسوں کے منتظر ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ ایک عرصے سے جامعات کو ایڈہاک پر چلایا جا رہا ہے، نئے تعلیمی سال کے داخلے جاری ہیں لیکن اس موقع پر جامعات میں سربراہان کی غیر موجودگی میں ادارے اپنی پالیسی سازی اور نظم و نسق کو کس طرح چلائیں گے؟
قائم مقام وائس چانسلرز جن میں سے بیشتر خود وی سیز کے امیدوار ہیں جامعات میں کسی پالیسی سازی یا موثر اقدامات میں دلچسپی نہیں رکھتے بلکہ وہ اپنی تعیناتیوں کے لیے لابنگ میں مصروف ہیں، ایسے میں لاکھوں طلبا کا مستقبل اور جامعات کا انفراسٹکچر مسلسل بدحالی کی طرف جا رہا ہے۔
ڈاکٹر خاور نوازش کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ میرٹ پر وی سیز کی تعیناتیوں کا مطالبہ کیا ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب اور گورنر آفس سے ہمارا مطالبہ ہے کہ خدارا اعلی تعلیم کے معاملات کو روایتی سیاست سے الگ رکھا جائے اور صوبے بھر کی جامعات میں اعلیٰ علمی و انتظامی اہلیت کے حامل اور تحقیقی و تدریسی میدان میں اپنی صلاحیتں منوانے والے سربراہان کی تعیناتیاں جلد از جلد عمل میں لائی جائیں۔
انہوں نے گزشتہ دنوں جاری ہونے والی سپریم کورٹ آف پاکستان کی ان ہدایات کا بھی حوالہ دیا جس میں جامعات میں وائس چانسلرز کی تقرریاں جلد از جلد کرنے پر زور دیا گیا تھا۔
ڈاکٹر خاور نوازش کا کہنا تھا کہ فپواسا پنجاب اس معاملے میں حالیہ پیش رفت پر تشویش کا اظہار کرتی ہے کیونکہ اس سے آئینی اختیارات کی وضاحتوں اور پاکستان کی دو بڑی سیاسی جماعتوں کی رسہ کشی کا عمل شروع ہونے کا خدشہ ہے، جس سے لامحالہ سب سے زیادہ نقصان جامعات اور وہاں زیرِ تعلیم لاکھوں طلبا کا ہوگا۔
صدر فپواسا پنجاب نے اس صورتحال پر رواں ہفتے پنجاب بھر کی جامعات میں موجود اساتذہ تنظیموں کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا ہے جس میں احتجاج کے فیصلے اور مزید لائحہ عمل پر غور کیا جائے ۔