Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

زکریا یونیورسٹی : گورنر نے جعلی دستخط سے رقم نکلوانے والے پروفیسر بارے رپورٹ طلب کرلی

بہاء الدین زکریا یونیورسٹی ملتان کی فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنس کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر عمر فاروق زین کا جعلی دستخط کرکے رقم نکلوانے کے معاملے کا گورنر پنجاب نے نوٹسز وائس چانسلر بہاء الدین زکریا یونیورسٹی سے رپورٹ طلب کرلی۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : ڈین آف سوشل سائنسز نے جعلی دستخط سے اڑھائی لاکھ روپے کا چیک نکلوا لیا

تفصیلات کے مطابق گورنر سکریٹریٹ کی طرف سے لکھے گئے خط نمبر جی ایس/ایس او (یونیو-ll) ۱۸-۰۶/۲۰۲۵/۱۳۶ بتاریخ ۲۱ اپریل ۲۰۲۵ میں وائس چانسلر بہاءالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کو کہا گیا ہے کہ معاملے کی فوری اور جامع تحقیقات کرکے پندرہ روز کے اندر رپورٹ پیش کریں، گورنر سیکریٹیریٹ نے معاملے کو Top Priority پر دیکھنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ۔
محکمہ انٹی کرپشن نے زکریا یونیورسٹی کے پروفیسر کو موبائل فون کے جعلی بل جمع کرانے پر آج طلب کرلیا

یاد رہے کہ ڈاکٹر عمر فاروق زین نے دو لاکھ انچاس ہزار (249000)روپے کی رقم کے بینک چیک نمبر CHQ Paid-CLG 00000537 پر ڈیپارٹمنٹ آف انٹرنیشنل ریلشنز کے چئیرمین کے جعلی دستخط کرکے مورخہ 25 نومبر 2024 کو شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سیلف سپورٹ پروگرام کے بینک اکاؤنٹ میں سے رقم نکلوا لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں ۔
زکریا یونیورسٹی : ڈین آف فارمیسی کے امیدوار پر جعلی بل جمع کرانے پر انکوائری، چانسلر کو درخواست دے دی گئی

شعبہ کے چیئرمین نے جب BZU کے ٹریثرار آفس اور مذکورہ بینک سے اس رقم کی بابت ریکارڈ کا پتہ لگایا تو ڈاکٹر عمر فاروق زین کے اس فراڈ کا پول کھل گیا اور آشکار ہوا کہ مذکورہ چیک پر ڈاکٹر فاروق زین نے شعبے کے چیئرمین ڈاکٹر طاہر اشرف کے جعلی دستخط کرکے رقم نکلوائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں ۔
ڈاکٹر عمر فاروق زین ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ سوشل سائنسز تعینات

‏BZU کے خزانہ دار کے دفتر کے ریکارڈ کے مطابق (ریکارڈ کی کاپی اخبار کے پاس موجود ہے) اس مذکورہ بالا بل کو چیئرمین شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے دفتر ذریعے نہیں بھیجا گیا ہے کیونکہ بل پر شعبہ بین الاقوامی تعلقات کا ڈائری ڈسپیچ نمبر درج نہیں ہے جبکہ شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے چیئرمین کے جعلی دستخط کیے گئے ہیں اور شعبے کے چیئرمین کی ایک جعلی مہر بھی بنواکر استعمال کی گئی ہے۔

یونیورسٹی کے ذرائع کے مطابق شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے چیئرمین نے یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے اس معاملے کی ایک جامع تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا جبکہ اس مذکورہ بل اور بینک چیک پر کیے گئے دستخط کے فرانزک ٹیسٹ کرانے کی بھی درخواست کی تاکہ مستقبل میں جعلی دستخط کرکے دستاویزات اور جعلی بل بنانے کی فراڈ حرکت کا مکمل سدباب کیا جاسکے۔

یاد رہے کہ ڈاکٹر عمر فاروق زین کے گیارہ سال تک آئی آر ڈیپارٹمنٹ کی چیئرمین شپ کے دوران آئی آر ڈیپارٹمنٹ میں بی ایس آئی آر کے مختلف سیشنز 2014-18, اور 2017-21, 2018-22 ، اور 2015-19 کے طالب علموں سے غیر قانونی طور پر کمپری ہنسو امتحان لیے گئے اور ان غیر قانونی امتحان کی مد میں طالب علموں کی جیبوں سے بھاری مد میں رقم کی وصول کی گئی۔
معاملے کا انکشاف ہونے پر یونیورسٹی کو باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کرنا پڑا کہ بی ایس آئی آر میں کمپری ہنسو امتحان لینے کی کوئی شرط نہیں ہے۔

یونیورسٹی کے اساتذہ سمیت شہری اور سماجی حلقوں نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان، سیکرٹری ہائیر ایجوکیشن پنجاب اور بہاءالدین زکریا یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر زبیر اقبال سے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر فاروق زین جیسے کرپٹ اور تعلیم دشمن کرداروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button