گورنر پنجاب نے وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کر دیا
اعتماد کا ووٹ نہ لینے پر بلیغ الرحمان کی جانب سے چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کیا گیا، نوٹیفیکیشن جاری ہونے سے صوبائی کابینہ غیر فعال ہو گئی۔

گورنر پنجاب نے وزیر اعلٰی کو ڈی نوٹیفائی کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے پنجاب کے وزیر اعلٰی چوہدری پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Since CM has refrained from obtaining Vote of Confidence at the appointed day and time therefore he ceases to hold office. Orders issued this evening pic.twitter.com/ZWnK376DfP
— M Baligh Ur Rehman (@MBalighurRehman) December 22, 2022
گورنر پنجاب کی جانب سے ٹوئٹر پر نوٹیفیکیشن شیئر کرتے ہوئے کہا گیا کہ چونکہ وزیر اعلٰی پنجاب نے مقررہ دن اور وقت پر اعتماد کا ووٹ لینے سے گریز کیا، لہذا انہیں ڈی نوٹیفائی کیا جاتا ہے۔
یقین ہے وزیراعلٰی کو اراکین اسمبلی کی اکثریت کا اعتماد حاصل نہیں، وزیر اعلٰی کو آرٹیکل 130 (7) کے تحت ڈی نوٹیفائی کیا گیا، اس نوٹیفکیشن کے بعد پنجاب کابینہ ختم ہوگئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پرویزالہیٰ نئے قائد ایوان کے انتخاب تک عہدے پر کام جاری رکھیں گے۔
گورنر پنجاب کا وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفیکیشن کرنے کے نوٹیفکیشن کی کوئ قانونی حیثئت نہیں، پرویز الہیٰ اور صوبائ کابینہ بدستور اپنے فرائض سر انجام دیتی رہے گی، گورنر کے خلاف ریفرینس صدر کو بھیجا جائیگا اور ان کو عہدے سے ہٹانے کی کاروائ کا آغاز کیا جا رہا ہے https://t.co/ieD3XtAVCv
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) December 22, 2022
جبکہ وزیر اعلٰی پنجاب کو ڈی نوٹیفائی کرنے پر تحریک انصاف نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی کاروائی شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، صدر مملکت کو ریفرنس بھیجا جائے گا۔
ترجمان تحریک انصاف فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گورنر پنجاب کا وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفیکیشن کرنے کے نوٹیفکیشن کی کوئی قانونی حیثئت نہیں ہے، پرویز الہیٰ اور صوبائی کابینہ بدستور اپنے فرائض سر انجام دیتی رہے گی، گورنر کے خلاف ریفرنس صدر کو بھیجا جائیگا اور ان کو عہدے سے ہٹانے کی کاروائی کا آغاز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے اے آر وائی نیوز سے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اب گورنر کیخلاف کاروائی ضرور ہو گی، پاکستان میں آئین کی حکومت ہے کسی شخص کی حکومت نہیں۔