حافظ سعید کو دو مزید مقدمات میں 31 سال قید کی سزا

جماعت الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ محمد سعید کو دو مزید مقدمات میں مجموعی طور پر 31 سال قید، جرمانہ اور جائیداد ضبطی کی سزا سنا دی گئی۔
سزا لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے سنائی۔
اے ٹی سی کورٹ نمبر 3 کے جج اعجاز احمد بٹر کی عدالت میں سی ٹی ڈی لاہور اور ساہیوال کی طرف سے درج مقدمہ نمبر 90/19 اور 21/19 کی سماعت ہوئی۔
سماعت پر گواہوں کے بیانات ریکارڈ اور جرح کا عمل مکمل ہونے پر فیصلہ سنایا گیا ہے۔
مقدمہ نمبر 90/19 میں ساڑھے سولہ اور مقدمہ نمبر 21/19 میں ساڑھے پندرہ سال قید کی سزا سنائی گئی۔
سی ٹی ڈی کی طرف سے حافظ محمد سعید پر فنڈز اکٹھے کر کے جس مسجد و مدرسہ کی تعمیر کا الزام عائد کیا گیا تھا عدالت نے اسے بھی سرکاری تحویل میں لینے کا حکم دیا ہے۔
جماعت الدعوۃ کے سربراہ پروفیسر حافظ سعید جولائی 2019 سے گرفتار ہیں اور ان کے خلاف اب تک سات مقدمات کے فیصلے سنائے جا چکے ہیں۔
حافظ محمد سعید و دیگر رہنماؤں کے خلاف درج مقدمات میں فنڈز اکٹھے کر کے مساجد و مدارس تعمیر کرنے جیسے الزامات ہیں۔