Paid ad
Breaking NewsEducationتازہ ترین

ملتان : ویمن یونیورسٹی کی 5 اساتذہ اور 11 افسروں کی تعیناتیاں غیر قانونی قرار

ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے ویمن یونیورسٹی ملتان میں ہونے والی تعیناتیوں بارے انکوائری رپورٹ مکمل کرکے مذکورہ افراد کے خلاف کارروائی کی سفارشات کردیں۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر حمیرا نذیر، ڈاکٹرنجیب ، وقاص دانش، محمد ندیم، حنین فاطمہ حسین احمد نواز سولنگی اور مسٹرشہسوار کی طرف سے دی گئی درخواستوں پر چانسلر نے انکوائری کاحکم دیا تھا۔

انہوں نے موقف اختیار کیا تھا کہ 2015 سے 2017 درمیان بھرتی ہونےوالے افسراور اساتذہ کو غیرقانونی طور پر بھرتی کیاگیا، جس پر ایک ہائی پروفائل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ۔

جس میں ڈاکٹر نذیر سعید سابق فیڈرل سیکرٹری، سید ناصر علی شاہ ڈسٹرکٹ سیشن جج، اور ایڈیشل سیکریٹری ایچ ای ڈی شامل تھے۔

کمیٹی نے رپورٹ مکمل کرکے جمع کرادی ، جس میں سابق وائس چانسلر ڈاکٹر شاہد حسنین اور جسٹرارز کے ساتھ بھرتی ہونے والے متعلقہ افراد کے سخت کارروائی کی سفارش کی گی ۔

ذرائع سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق کمیٹی نے قرار دیا ہے کہ وائس چانسلر کا عہدہ یونیورسٹی میں ایگزیکٹو آفیسر کا ہوتا ہے، جو یونیورسٹی کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔

مگروائس چانسلر ڈاکٹر شاہدہ حسینن اس فرض کو نبھانے میں ناکام ہوگئیں، ان کے خلاف غیرقانونی کام پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

اسی طرح رجسٹرار یونیورسٹی کے تمام انتظامی معاملات کو دیکھتا ہے، اور یونیورسٹی کی سنڈیکیٹ کو سیکریٹیریل سپورٹ فراہم کرتا ہے ، اور بھرتی کے عملے میں اس کا کردار اہم ہوتا ہے، مگر ڈاکٹر فوزیہ، ڈاکٹرصائمہ خاکوانی ، اور ڈاکٹر ثمینہ جنہوں نے رجسٹرار کے فرائض سرانجام دئے، اپنے عہدے کے ساتھ انصاف کرنے میں ناکام رہیں۔

اس طرح ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جائے۔

انکوائری کمیٹی کے مشاہدے میں آیا ہے کہ 2013 اور 2016 میں ہونے والے سلیکشن بورڈ میں میرٹ کو نظر انداز کیا گیا، 16 افراد جن میں لیکچرر مس صفا اختر، مس نسیمہ فاروق ، اسسٹنٹ پروفیسر مس سعدیہ اعجاز ، مس اقرا عروج ،لیکچرر سیدہ شان احمد، جبکہ افسروں میں اسسٹنٹ رجسٹرار بینظیر پیٹر، محمد کامران ، اسسٹنٹ کنٹرولر سمبل ہاشمی، عروسہ اختر،، اسسٹنٹ خزانہ دار طلحہٰدسعید، ، احمد فراز،محمد نعیم سبطین، محمد اسلم، اصغر علی اسسٹنٹ کمپیوٹر پروگرامر ، نیٹ ورک ایڈمنسٹریشن افتخار الحسن ، اور سفیر حید شامل ہیں کو غیر قانونی تعینات کیاگیا ۔

اس لئےان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے ، اور کیس کی سینڈیکیٹ سے منٖظوری لی جائے اور اس کی دس روز میں کارروائی مکمل کرکے رپورٹ دی جائے۔

ذرائع کا کہنا ہے یونیورسٹی انتظامیہ نے اس رپورٹ کو چھپ لیاش اور کارروائی سے گریز کررہی ہے، جبکہ ایچ ای ڈی کی طرف ایک اور یادہانی کا نوٹس بھی جاری کردیاگیا ہے ۔

Show More

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button