کالجز میں اساتذہ کی حاضری یقینی بنانے کےلئے فیشل اٹینڈنس پروگرام لانچ کرنے کا فیصلہ

ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے کالجز اساتذہ کی کلاسز میں حاضری کو یقینی بنانے کےلئے فیشل اٹینڈنس پروگرام لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس کے ماسٹر ٹرینرز کے لیے آن لائن اورینٹیشن ورکشاپ کا اہتمام کیاگیا ہے۔
چہرے کی حاضری کے نظام کے لیے درخواست پر صوبے بھر کے سرکاری کالجوں میں ٹیچنگ اسٹاف کی فیشل اٹینڈنس کے لیے اینڈرائیڈ پر مبنی ایک نئی ایپلیکیشن شروع کر رہا ہے، ایپلیکیشن لانچ کے لیے تیار ہے جبکہ پی آئی ٹی بی کی جانب سے یوزر مینوئل اور ویڈیو ٹیوٹوریلز ورکشاپ کے اختتام تک فراہم کیے جائیں گے۔
ماسٹر ٹرینرز کو سافٹ ویئر کے استعمال سے آشنا کرنے کے لیے ایک آن لائن اورینٹیشن سیشن 6مئی کو منعقد ہوگا، جس کی صدارت ایڈیشنل سیکرٹری ایچ ای ڈی کریں گے۔
پنجاب بھر کے کالجز کے ماسٹر ٹرینرز، جو ڈی پی آئی کالجز کے دفتر کے ذریعے نامزد کیے گئے ہیں، کو آن لائن سیشن میں شرکت کی ہدایت کی گئی ہے۔
رجسٹریشن کے عمل اور سافٹ ویئر کے استعمال پر سافٹ ویئر کی تفصیلی پیشکش پنجاب انفارمیشن بورڈ کی طرف سے دی جائے گی، اس سسٹم میں استاد کی حاضری فیس (چہرے کی شناخت ) سے ہوگی۔
پنجاب پروفیسر اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن نے اس طریقہ حاضر ی کو مسترد کر دیا، عہدیداروں کا کہنا ہے کہ پہلے سرکاری اور پرائیویٹ اداروں میں بائیو میٹرک رائج ہے، ملازمین مشین کو انگوٹھا لگا کر اپنی حاضری لگواتے ہیں، اب چہرے شناخت کرکے حاضر ی لگانے کا سسٹم آگیا ہے جو پوری دنیا میں چھٹے ہوئے بدمعاشوں اور جرائم پیشہ افراد کو چہرے سے شناخت کرتے ہیں۔
دنیا میں کہیں بھی اساتذہ کی حاضری کے لیے یہ طریقہ رائج نہیں، پیپلا ،اتحاد اساتذہ اور دوسری تمام تنظیموں اسے مسترد کرتی ہیں اور اعلان کرتی ہے کہ کوئی اس طرح کی اٹینڈنس نہیں لگائے گا، تمام کالج اساتذہ اس کا مکمل بائیکاٹ کریں گے، یہ قانون اساتذہ کی توہین ہے۔