ویمن یونیورسٹی میں جاری آئیڈیاز مقابلے اختتام پذیر ہوگئے

ویمن یونیورسٹی ملتان میں تنقیدی سوچ، خواتین کو معاشی بااختیار بنانے اور شمولیت، خواتین کو بااختیار بنانے، صنفی بنیاد پر تشدد کا مقابلہ کرنے اور خواتین کی آواز کو مضبوط کرنے کے لیے اختراعی آئیڈیاز کے مقابلے ختم ہوگئے ۔
دو رروز تک شعور کی ٹیم نے مقامی سیاق و سباق کے مطابق پائیداری اور موافقت پر مبنی اپنے خیالات کے ذریعے آئیڈیاز کو حقیقت کا رنگ دینے کا ڈھنگ سکھایا، جس کے بعد مقابلے میں اساتذہ اور طالبات نے بھر پور شرکت کی۔
ججز کے نتائج کے مطابق پہلی پوزیشن شعبہ میتھمیٹکس کی طالبہ ذبیح عمران، دوسری پوزیشن مقدس اور تیسری پوزیشن فروا ندیم نے حاصل کی، جبکہ اساتذہ میں مسز ارم ,ڈاکٹر دیبا اور ڈاکٹر صائمہ نے حاصل کی۔
فاتحین کو اپنے آئیڈیاز کو کمرشل کرنے کےلئے 20 ہزار روپے کی سیڈ منی دی گئی۔
اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر عظمیٰ قریشی نے کہا کہ طالبات کو مواقع فراہم کرنے پر شعور فاؤنڈیشن کی کوششوں کو سراہتے ہیں ۔
ہم چاہتے ہیں پراجیکٹس تیار کرنے کاسلسلہ مستقل میں بھی جاری رہے، ویمن یونیورسٹی ایک پلیٹ فارم مہیا کرتی رہے گی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ ضروری ہے کہ لڑکیاں نوکری کرنے کے چکر میں پڑنے کے بجائے نوکری پیدا کرنے والے بننا سیکھیں، تاکہ وہ معاشرے کے سدھار میں اپنا کردار ادا کریں اور ملکی معیشت کو بڑھاوا دینے میں معاون ثابت ہوں۔
اس موقع پر ڈائریکٹر MBIC ڈاکٹر ماریہ کنول، ڈاکٹر ملکہ لیاقت بھی موجود تھیں ۔