زکریا یونیورسٹی کی ہاؤس الاٹمنٹ کمیٹی کے اجلاس میں منظوری کے بغیر تین گھروں کو الاٹمنٹ کر دی گئی
زکریا یونیورسٹی میں خلاف قانون منظوری کے بغیر تین ٹیچرز کو گھر الاٹ کرنے کی سازش سامنے آگئی، جس پر حقدار اساتذہ سراپا احتجاج ہیں ۔
ذرائع کے مطابق زکریا یونیورسٹی میں ہاؤس الاٹمنٹ کمیٹی کے اجلاس کے بغیر تین گھروں کی الاٹمنٹ کردی گی ہے، جس میں چیئرمین نےگھرو ں کی الاٹمنٹ کی سفارش کی جبکہ ان کے پاسس لاٹمنٹ کا کوئی ااختیار نہیں۔صرف وائس چانسلر الاٹ کر سکتا ہے یا گھر کی الاٹمنٹ کمیٹی کی سفارش کی قانونی حیثت ہوتی ہے اس سلسلے میں جو نوٹیفکیشن جاری کیاگیا ، اس کے مطابق ہاوس نمبربی تین مین اسٹاف کالونی اب ڈاکٹر احمد تسمان پاشا، ایسوسی ایٹ پروفیسر / ڈائریکٹر آئی بی ایف کو الاٹ کیا گیا ہے۔
ہاؤس سی-48، مین سٹاف کالونی (ڈاکٹر احمد تسمان پاشا کی طرف سے خالی کیا جائے گا) سی-1، مین سٹاف کالونی کی بجائے مس نصرت انجم، پرنسپل، یونیورسٹی ماڈل سکول اینڈ کالج کو الاٹ کیا گیا ہے۔ ہاؤس سی-11، مین اسٹاف کالونی (ڈپٹی کنٹرولر ایگزامینیشن (سیکریسی) رانا جنگ شیر کریں گے یہ گھر اب ڈاکٹر مبشرہ کو الاٹ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ الاٹمنٹ کے اس عمل میں وائس چانسلر کو مکمل اعتماد میں نہیں لیا گیا، رجسٹرار اور چیئرمین ہاؤس الاٹمنٹ کمیٹی نے مل کر ایک تجویز تیار کی اور وائس چانسلر سے تجویز پر دستخط کرالئے۔
اب ہاوس الاٹمنٹ کمیٹی کے گذشتہ اجلاس کے منٹس میں یہ مننس بھی شامل کرانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکے سب قانونی محسوس ہو۔
متاثر اساتذہ کا کہنا ہے کہ مخصوص گروپ اپنے لوگوں کو غیر قانونی الاٹمنٹ کررہے ہیں جو افسوس ناک ہے چانسلر سے نوٹس کی اپیل کی گئی ہے ۔