آج یوم القدس منایا جائے گا

امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ملتان کے رہنماؤں ڈویژنل صدر ابوذر ہادی، نائب صدر محمد قاسم، فخر عباس اور عابس شاکر نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال ماہ مبارک رمضان کے آخری جمعہ المبارک کو بافرمان امام خمینی یوم القدس منایا جاتا ہے، لہذا ہر سال کی طرح رواں سال بھی پاکستان میں آئی ایس او دیگر ملی تنظیموں کے تعاون سے بھرپور انداز میں یوم القدس منا کر قدس کی آزادی کی تحریک جلا بخشیں گے۔
اس سلسلے میں آئی ایس او پاکستان کے تحت ملک بھر میں ریلیاں، احتجاجی مظاہرے اور کانفرنسز کی تیاری مکمل کی جا چکی ہے، انشا اللہ ملک بھر میں 400 سے زائد مقامات پر القدس ریلیوں کا انعقاد کرے گی۔
ملک کے بڑے شہروں جن میں اسلام آباد، لاہور، حیدر آباد کوئٹہ، کراچی، سکھر، راولپنڈی، گلگت بلتستان، پشاور میں آزادی قدس ریلیاں نکالی جائیں گی، جبکہ ملتان میں القدس ریلی امام بارگاہ شاہ یوسف گردیز سے نکالی جائے گی، اور اختتام چوک گھنٹہ گھر پر ہوگا۔
ریلی میں مختلف مکاتب فکر کے علما کرام، طلبہ تنظیموں کے نمائندگان اور سماجی و سیاسی شخصیات بھی شریک ہوکر بیت المقدس کی آزادی کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔
رہنماوں نے کہا آئی ایس او یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کا مطالبہ کرتی ہے، دنیا کی تیسری بڑی القدس یعنی حمایت فلسطین ریلی کے انعقاد کروانے کا امتیاز پاکستان کو حاصل ہے، اور انشااللہ یہ اعزاز باقی رہے گا، یوم القدس انشااللہ روز فتح مبین ہوگا، آئی ایس او پاکستان دنیا میں جہاں بھی مستضعفین ہیں، ان کی حامی اور ظالمین کیخلاف برسر پیکار ہے۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ فلسطین کے تناظر میں پاکستان کی حکومت کا واضح موقف سامنے آنا چاہیے، حکومت اپنا کمزور موقف تبدیل کرے اور قائد اعظم محمد علی جناح کے اصولی موقف کی تجدید کرے اور جب بھی فلسطین کاز کی حمایت کی بات کرے تو واضح طور پر اس بات کی تکرار کی جائے کہ اسرائیل ایک غاصب اور ناجائز ریاست ہے اور پاکستان اسے تسلیم نہیں کرے گا، یہی قائد اعظم محمد علی جناح کا اصولی موقف اور یہی پاکستان کے بائیس کروڑ عوام کی آواز ہے۔
پاکستان نے ہمیشہ استعمار دشمنی کو اپنا یا کسی صورت ترک نہیں کیا۔ہم اسرائیل کو کسی صورت تسلیم نہیں کریں گے کیونکہ فلسطین صرف فلسطینیوں کا ہے۔
پاکستان میں اسرائیل کے ہمدردوں اور کام کرنے والے ملک دشمن عناصر کو نشان عبرت بنانا چاہیئے تاکہ کوئی بھی نظریہ پاکستان سے نفی کرنے کی جرات نہ کرے۔