انسٹیٹیوٹ آف سدرن پنجاب کا تیسرے سالانہ کانووکیشن میں گورنر کی شرکت
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ ملک میں تعلیم کے فروغ اور ترقی کے لئے نجی شعبے کا تعاون بہت اہمیت کا حامل ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف سدرن پنجاب کے تیسرے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، صوبائی وزیر توانائی ڈاکٹر اختر ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔
گورنر پنجاب نے کامیاب ہونے والے طلباءمیں گولڈ میڈل اور اسناد تقسیم کیں۔
اس موقع پر 71 طلباءو طالبات کو گولڈ میڈلز دئیے گے، جبکہ کانووکیشن میں بی ایس چار سالہ، ایم ایس سی، ایم فل 2016 تا 2019 کے طلباءو طالبات کو ڈگریاں اور دو سالہ ایم اے ، ایم ایس سی اور ایم فل کے فارغ التحصیل طلباءو طالبات کو اسناد بھی دی گئیں۔
گورنر پنجاب نے تمام طالب علموں کو ڈگری اور گولڈ میڈل حاصل کرنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن طالب علم اور والدین کے لیے تاریخی دن ہے۔
انہوں نے کہا کہ طالب علموں کی کامیابی میں ان کے والدین اور اساتذہ کا ہاتھ ہے اور اگر آپ ان کی عزت کریں گے تو ہمیشہ کامیاب رہیں گے ،انہوں نے کہا کہ نجی تعلیمی ادارے تعلیمی میدان میں بہترین کردار ادا کر رہے ہیں۔
گورنر نے کہا کہ نوجوان کسی بھی قوم اثاثہ ہوتے ہیں تمام نوجوانوں کے لیے پیغام ہے کہ وہ اپنے وقت کا مثبت استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی کوشش ہے کہ نوجوانوں کو ماڈرن تعلیم اور ٹیکنالوجی کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اسلام کی تعلیم سے روشناس کروایا جائے، اس سلسلے میں تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی بار سکول اور یونیورسٹی میں قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی قرار دیا ہے۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ پینے کی صاف پانی کی فراہمی ترجیحات میں شامل ہے، اور ہم پنجاب میں اب تک ڈیڑھ کروڑ افراد کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی میں کامیاب ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کی تمام یونیورسٹیوں میں میرٹ پر مستقل وائس چانسلر تعینات کیے گئے ہیں تاکہ معیاری تعلیم کا خواب پورا ہو سکے۔