ایمرسن یونیورسٹی میں جاری انٹرنیشنل کانفرنس اختتام پذیر ہوگئی

ڈیپارٹمنٹ آف بائیولوجیکل اینڈ انوائرنمنٹل سائنسز ایمرسن یونیورسٹی ملتان کے زیر اہتمام دو روزہ پہلی بین الاقوامی کانفرنس برائے حیاتیاتی تنوع، پائیداری اور قدرتی تاریخ اختتام پذیر ہوگئی۔
کانفرنس میں ملکی و غیر ملکی ماہرین، محققین، پالیسی ساز، اور مختلف جامعات کے وائس چانسلرز نے شرکت کی۔
کانفرنس کے دوسرے روز ڈاکٹر احمد وقاص اور ڈاکٹر سحرش اشرف، ڈاکٹر احمد وقاص، ڈاکٹر وردہ حسن، ڈاکٹر زبیر، ڈاکٹر یونس، ڈاکٹر عنبرحمید، ڈاکٹر زمان، ڈاکٹر مزمل، ڈاکٹر ریحانہ سردار، ڈاکٹر رابعہ اور دیگر ماہرین نے اپنے مقالے پیش کئے۔
وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد رمضان نے اپنے خطاب میں سائنسی تحقیق کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور پاکستان میں پانی کی شدید قلت جیسے اہم مسئلے کی نشاندہی کرتے ہوئے ماہرین، پالیسی سازوں، تعلیمی اداروں، صنعتوں اور معاشرے کے مابین مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ قدرتی وسائل کا پائیدار استعمال یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے حیاتیاتی تنوع کو کرۂ ارض پر زندگی کے تسلسل کی بنیاد قرار دیا اور موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث پاکستان کی زراعت پر پڑنے والے تباہ کن اثرات پر روشنی ڈالی، جن میں کپاس، مکئی، گندم اور آم کی فصلیں شدید متاثر ہو رہی ہیں۔
کانفرنس میں پاکستان، امریکہ اور کینیڈا کے معروف ماہرین نے خصوصی خطابات اور تحقیقی مقالات پیش کیے۔ ڈاکٹر پیٹر جان (امریکہ) نے اینٹی مائیکروبیل ریزسٹنس (AMR) کے چیلنجز پر گفتگو کی۔
وائس چانسلر اروڑ یونیورسٹی، پروفیسر ڈاکٹر طاہر حسین کھنڈ نے”گرین اروڑ پراجیکٹ” سمیت اپنی جامعہ کے پائیداری اقدامات پر روشنی ڈالی۔
وائس چانسلر یونیورسٹی آف جھنگ پروفیسر ڈاکٹر فہیم آفتاب نے جینیاتی تحقیق اور سیٹلائٹ امیجنگ جیسے جدید طریقوں کے ذریعے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کی اہمیت اجاگر کیا۔
اختتامی تقریب میں مہمانوں، محققین اور شرکاء کو شیلڈز اور اسناد سے نوازا گیا۔